Thursday, June 13, 2019

K-2 | Coz THEY are There - IV

اشکولے کیمپ سائیٹ

ڈے ون: 
[ایکچوئلی نائیٹ ون۔ کیونکہ ہم مغرب کے وقت اشکولے پہنچے تھے۔ پہلا دن تو جیپ کے سفر میں گزرا تھا۔ جس کی روداد ابھی قلمبند ہونی باقی ہے۔]

ہمارا خیال تھا کہ ہم اسکردو سے نکلیں گے اور بس کھلی ہوا میں کیمپنگ شروع ہوجائے گی۔ اشکولے کیمپ سائیٹ کے بارے میں ہمیں گمان تھا کہ یہ ایک اوپن ائیر کیمپ سائیٹ ہوگی جہاں ہم صبح اٹھ کر اپنے خیمے کا دروازہ کھولیں گے تو برف پوش چوٹیاں سیدھی ہمیں سلامی دینے ہمارے ٹینٹ میں گھسی چلی آئیں گی۔
اشکولے کیمپ سائیٹ اگلی صبح کچن ٹینٹ

Wednesday, June 12, 2019

K-2 | Coz THEY are There - II

Almost Solo

تقریباً سولو ٹریکر یعنی بولے تو گروپ میں اکلوتی ہیروئین

"فرخ ٹرپ میں کوئی اور خاتون ہے؟ میں آل بوائز کمپنی میں نہیں جاتی کم از کم ایک خاتون اور ہونی چاہیے"

"جی دو خواتین ہیں۔ ایک میاں بیوی ہیں اور ایک خاتون اور ہیں "

اور ہم بے فکری سے تیاری میں مگن ہوگئے ۔ پر اللہ میاں جانے کیا سوچ کے بیٹھے تھے وہ جوڑا تو کہیں اور چلا گیا اور خاتون ٹرپ سے دو دن پہلے حسب عادت مکر گئیں۔ فرخ نے مجھے بتایا ہماری تو سانس اوپر کی اوپر اور نیچے کی نیچے رہ گئی۔ ہم فرخ کو عین وقت پر انکار نہیں کرسکتے تھے اور آل بوائز کمپنی کے ساتھ جانا 😈۔ اور اللہ میاں " ہن پتا چلا "


K-2 | Coz THEY are There - I

فرخ نامہ

ہر طرف سے جو مجھ پر سفر نامہ لکھنے کا دباؤ ہے، سارے سن لیں کہ وہ اصل میں فرخ نامہ ہوگا۔ بعد میں شکایت نہ کریں، ہاں۔

تو پیش ہے سفر نامے کا پیش لفظ یعنی فرخ نامہ۔ فرخ کو میں تھوڑا تھوڑا جانتی تھی کیونکہ وہ ایک بند شخصیت ہے اور میرا اس کا رشتہ پہلے روز سے احترام کا ہے کیونکہ روز اول سے ہی اس نے مجھے آپا کہہ کر پکاراتھا، اس کی سنجیدگی کی وجہ سے اس کے کافی رعب میں بھی تھی۔

جانے سے پہلے میں کافی جز بز تھی کہ ہائے میری تصویریں کون کھینچے گا، 20/22 لوگوں کے گروپ میں آپ کے آسے پاسے 8/10 افراد تو ہوتے ہیں جو خود اپنی اور دوسروں کی کارٹونی پکچرز لے رہے ہوتے ہیں تو آپ بھی انہیں منہ پھاڑ کے اور پوز مار کے کہہ دیتے ہیں کہ ذرا میری فوٹو بھی کھچ اوئے۔

Monday, April 22, 2019

عورت مارچ نعرے : ایک پوسٹ مارٹم

عالمی یوم خواتین سے اب تک ہر خاص و عام عورت مارچ کے حوالے سے ایک ہیجان میں مبتلا ہے۔ اکثریت کسی نہ کسی طور خود کو عورت مارچ میں اٹھائے گئے پوسٹروں اور نعروں سے بری کروانے کی کوششوں میں مبتلا ہے۔  ہر شخص خواہ وہ اسلام پسند ہو، روایت پسند ہو یا نام نہاد لبرل یا ترقی پسند ہر ایک بس اپنے آپ کو ان پوسٹروں پر لکھے نعروں سے لاتعلق رجسٹر کروانے اور ان کی مذمت کرنے پر مصر ہے۔ اپنی صفائی دیے جارہا ہے۔

Friday, March 22, 2019

عورت مارچ 2019

میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا میں اس گھسے پٹے موضوع پر لکھوں گی۔ لیکن اس حوالے سے قدامت پسند تو ایک طرف نام نہاد لبرلز اور خاص کر ان خواتین نے اتنا گند مچایا جو خود تو اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزار رہی ہیں جو چاہتی ہیں پہنتی ہیں، جہاں مرضی جاتی ہیں کہ میں لکھنے پر مجبور ہوگئی۔ اس ضمن میں دو تین پہلو ہیں جن پر میں کچھ کہنا چاہو ں گی۔

Tuesday, March 5, 2019

پاور فیلئیر: سیدہ عابدہ حسین کا سیاسی سفر

سیدہ عابدہ حسین جھنگ کے ایک سابق اعزازی کرنل، تحریک پاکستان کے ایک رہنما، سابق پارلیمنٹرین اورایک "شریف والے فیوڈل" کی اکلوتی اولاد ہیں۔ جنہوں نے اپنا سیاسی کیرئیر بھٹو کے دور میں پنجاب اسمبلی کی خصوصی خواتین کی نشست سے شروع کیا، پھر جھنگ کی ضلع کونسل چئیرمین شپ سے گزر کر قومی اسمبلی کی ممبر منتخب ہوئیں اور نواز شریف کے دور میں امریکہ میں سفیر تعینات کی گئیں۔ درمیان میں نگران اور نواز ادوار حکومت میں مختلف وزراتوں پر بھی براجمان رہیں۔

Thursday, January 3, 2019

Period Shaming

پیریڈز کے بارے میں بات کرنا اکثر معاشروں میں ناگوار یا ان کمفرٹیبل سمجھا جاتا ہے۔ اتنا زیادہ کہ خواتین خود بھی آپس میں بات کرتے ہوئے پیریڈز، ماہواری یا حیض کا لفظ استعمال کرنےسےکتراتی ہیں۔ اوران الفاظ کے بجائے متبادل الفاظ جیسے “مہمان”، “شارک ویک” وغیرہ جیسی اصطلاحات استعمال کرتی ہیں۔
The Real Pad Man behind the movie: 

Arunachalam Muruganantham 

سن 2015 میں کینیڈا کی ایک طالبہ روپی کور نے اپنے خواتین کے ماہانہ پیریڈز سے متعلق اپنے اسکول پروجیکٹ پر مبنی چھ تصاویر انسٹا گرام پر شئیر کیں جنہیں انسٹا گرام نے نامناسب قرار دے کر ڈیلیٹ کردیا۔ اس نے دوبارہ پوسٹ کیا، تودوبارہ ڈیلیٹ کردی گئیں۔ جب یہ معاملہ فیس بک پر وائرل ہوا تب انسٹا گرام نے ان تصاویر کو بحال کر کے روپی کور سے اس طرح معذرت کی کہ یہ تصاویر غلطی سے ہٹا دی گئی تھیں۔