Tuesday, July 3, 2012

اپنے اپنے خدا

تنبیہ: کمزور ایمان والے اپنے رسک پر پڑھیں، ہوسکتا ہے میں نے آپ کے خدا کی شان میں گستاخی کردی ہو

انسان فطرتاً 'عابد' ہے اس لئے ابتدا ہی سے 'معبود' تلاشتا اور تراشتا رہا ہے۔ ابتدا میں فائدہ و نقصان کی بنیاد پر معبود بنائے، سورج سے حرارت کا احساس ملا تو سورج کی عبادت شروع کردی، سمندر کی طاقت سے دہشت زدہ ہو کر یا رزق کی فراہمی سے مرعوب ہو کر سمندر کو دیوتا مان لیا، آگ نے جلا ڈالا تو آگ کو سجدہ کر لیا، پتھر سے چوٹ لگی تو پتھر کو دیوتا بنا لیا۔ کیونکہ انسان کی فطرت میں بخیل پن ہے تو اپنے اپنے دیوتا اور خدا الگ الگ کر لیے، پتھر مختلف شکلوں میں تراش لیے اور انھیں لات، منات ایسے عجیب و غریب نام دے دیے۔

Monday, July 2, 2012

ہاسٹل میں رہنے کے رہنما اصول

صاحبو ہاسٹل اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں طالبعلموں کی تعداد ہمیشہ دستیاب وسائل کے بالعکس متناسب ہوتی ہے یعنی طلبہ کی تعداد بڑھتی جاتی ہے اور وسائل کم ہوتے جاتے ہیں۔ ہر طالبعلم کو ہر صبح پہلے غسل خانے کے لئے اور اسکے بعد ناشتہ تیار کرنے کے لئے رسہ کشی کرنی پڑتی ہے۔ جہاں ایک طالبعلم کو اسی وقت فل والیوم سے مائیکل جیکسن کو سننا ہوتا ہے جب دوسرا خوابِ خرگوش کے مزے لے رہا ہوتا ہے۔ جب آپ غسل فرمانے کی فل تیاری اور موڈ میں ہوتے ہیں اور اسی اثنا میں کوئی دوسرا حمام پر قبضہ کرلیتا ہے اور آپ صرف دانت کچکچا کر رہ جاتے ہیں۔ کیونکہ ہم یہ کشٹ کاٹ رہے ہیں اور اپنے تئیں خاصے تجربہ کار ہو چکے ہیں اس لئے نئے آنے والوں کے لئے ہاسٹل میں کامیابی سے رہنے کے کچھ راہنما اصول درج کیے دیتے ہیں۔