Monday, July 2, 2012

ہاسٹل میں رہنے کے رہنما اصول

صاحبو ہاسٹل اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں طالبعلموں کی تعداد ہمیشہ دستیاب وسائل کے بالعکس متناسب ہوتی ہے یعنی طلبہ کی تعداد بڑھتی جاتی ہے اور وسائل کم ہوتے جاتے ہیں۔ ہر طالبعلم کو ہر صبح پہلے غسل خانے کے لئے اور اسکے بعد ناشتہ تیار کرنے کے لئے رسہ کشی کرنی پڑتی ہے۔ جہاں ایک طالبعلم کو اسی وقت فل والیوم سے مائیکل جیکسن کو سننا ہوتا ہے جب دوسرا خوابِ خرگوش کے مزے لے رہا ہوتا ہے۔ جب آپ غسل فرمانے کی فل تیاری اور موڈ میں ہوتے ہیں اور اسی اثنا میں کوئی دوسرا حمام پر قبضہ کرلیتا ہے اور آپ صرف دانت کچکچا کر رہ جاتے ہیں۔ کیونکہ ہم یہ کشٹ کاٹ رہے ہیں اور اپنے تئیں خاصے تجربہ کار ہو چکے ہیں اس لئے نئے آنے والوں کے لئے ہاسٹل میں کامیابی سے رہنے کے کچھ راہنما اصول درج کیے دیتے ہیں۔
۔ ہاسٹل میں رہنے کا پہلا اصول پہلے آئیے پہلے پائیے ہے۔ یہ اصول اچھی طرح ذہن نشین کر لیجئے اگر آپ خوش قسمتی سے ہاسٹل میں داخل ہونے والے پہلے فرد ہیں تو فوراً سے پیشتر سب سے بہتر کمرے اور بیڈ کا انتخاب آپ کا پیدائشی حق ہے۔ آپ اپنی مرضی کا میٹریس اور فرج میں اپنا پسندیدہ شیلف بھی منتخب کرسکتے ہیں ۔

۔ کیونکہ آپ اب سینئر سٹیزن کے عہدے پر فائز ہو گئے ہیں، تو فوراً کچھ اصول وضع کرلیں جو ہرگز آپ کے لئے نہیں ہیں صرف دوسروں کو 'چلانے' اور آپ کے' چِلاّنے' کے لیے ہونگے۔ ہاسٹل میں وقتِ ضرورت اور بے وقتِ ضرورت چیخ و پکار کرنا اپنی مرضی چلانے میں خاصا کارآمد ہوتا ہے۔ ضرورت پڑے تو ایک آدھ چیز بھی زمیں پر دے ماریں لیکن خیال رہے کوئی اپنی چیز نہ ہو۔

۔ واشنگ مشین میں کپڑے ڈال کر بھول جائیں جب تک کہ کوئی آپ کو یاد نہ دلائے۔ لیکن اس یاد دہانی پر فوراً ہی نہ دوڑ جائیں، آپ کا 'رباب' کم ہو جائے گا۔ بالکل یہی حشر کچن میں برتنوں کے ساتھ روا رکھیں۔ استعمال کے بعد اس وقت تک کے لیے سنک میں رکھ کر بھول جا ئیں جب تک دوبارہ پکانے کے لیے ضرورت نہ پڑے۔ کسی کو ضرورت ہے تو خود دھولے گا، آپ اپنی مووی مکمل کریں۔ اگر آپ نے غلطی سے استعمال کے فوراً بعد دھو دئیے تو بھول جائیں کہ دوبارہ ضرورت پڑنے پر آپ کو خالی یا دھلے ہوئے ملیں گے۔

ہاسٹل میں سبزی، مرچ مسالوں اورنون تیل پر فضول خرچی کرنے سے پرہیز کریں ان پیسوں سے آپ کے ۔ایف۔سی یا پزا ہٹ میں موج اڑا سکتے ہیں۔ مرچ مسالوں کا کیا ہے اپنے ساتھیوں سے اتنی بار مانگیے کہ وہ منع کر کر کے شرمندہ ہوجائیں پر آپ مانگ مانگ کر نہیں۔ مہینے میں دو چار بار بن مانگے بھی استعمال کر لیں پڑوسیوں کے بڑے حقوق ہوتے ہیں۔ ہاں اپنے کچن کیبینٹ کو لاک کرنا نہ بھولیں ورنہ کسی دوسرے کو بھی پڑوسیوں کے حقوق یاد آسکتے ہیں۔ اگر کسی کو یہ شکایت ہو کہ اسکی تیل کی بوتل بہت جلدی ختم ہوجاتی ہے تو اس میں آپ کیا کرسکتے ہیں ۔

ہاسٹل میں سب سے اہم مقام حمام اور بیت الخلاء ہوتے ہیں جو خوش قسمت طالبعلم داخل ہوجائے وہ جا کر سو جا تا ہے، یہ سوچے بغیر کہ کسی اور نے بھی 'سونا' ہوتا ہے۔ لہٰذہ جب بھی واش روم کا دروازہ بند ہو بے کھٹکے دھڑ دھڑا دیں ورنہ آپ کی باری نہیں آنی۔ اگر آپ 'سو ' رہے ہوں اور کو ئی اور بیتاب ہور ہا ہو تو سکون سے اپنی 'نیند' پوری کریں۔ خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے۔

ہاسٹل میں صفائی کی باری آئے تو پکے پاکستانی بن جائیں یعنی اپنے کمرے کی صفائی کرکے کوڑا دوسرے کے 'گھر' کے سامنے لگا دیں

اب جس کے من میں آئے وہ پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سرِ راہ رکھ دیا