Showing posts with label Travelogue. Show all posts
Showing posts with label Travelogue. Show all posts

Saturday, July 18, 2020

عمر چچا: پارٹنر ان کرائم


ہم نے جب سے ہوش سنبھالا تھا عمر چچا ہمارے گھر کا ایک فرد تھے۔ گو کہ ان کا گھر ہمارے گھر سے کچھ فاصلے پر تھا لیکن ہر کام کے لیے ہر وقت وہ ہمارے گھر حاضر رہتے۔ ابو سے عمر میں چھوٹے تھے اور انہیں ہمیشہ بھائی جان کہہ کر بلاتے تھے۔ اسی نسبت سے ہم بہن بھائی انہیں عمرچچا کہتے تھے۔

ہمارا بچپن ان کے کندھے سے لٹک کر ضدیں کرتے گزرا۔ اپنے سگے چچا سے بھی ہم نے اتنی فرمائیشیں نہیں کی ہونگی جتنی عمر چچا نے پوری کی ہونگی۔ یہ جو ہم اتنی ساری جگہوں کی تصاویر لگا رہے ہیں گورکھ رنگ تھیم میں۔ ان سب آوارگیوں کی شروعات عمر چچا کے ساتھ ہی ہوئی تھیں۔ سیر و تفریح کی جو اولین یادداشتیں ہیں ان میں سب سے پہلی تو ابو کی ففٹی کی ڈگی میں بیٹھ کر کیماڑی کی سیر کی ہے۔ اس کے بعد جتنی بھی ابتدائی فیملی پکنکس یاد ہیں۔ عمر چچا ان میں ایک ناگزیر پارٹنر ہوتے تھے۔ 

Friday, March 20, 2020

Tourism in Sindh and Baluchistan

A Few Humble Suggestions

Being a die hard supporter of promotion of tourism in Southern Pakistan that is Sindh and Baluchistan, and a well traveled person in the region, I believe that South is more diverse than North of Pakistan in terms of tourism that is under explored. South has Sea, Rivers, Lakes, Dams, Islands, Volcanoes, Mountains, Waterfalls, Deserts, Historical and Archaeological sites, Necropolises, Forts, English era and Pakistan movement sites, Religious spots, Sufi Shrines, Folk tales sites, Natural wonders and so on.

Photo Credits & Copy Rights: Writer

Sunday, August 11, 2019

From the World of Vodka to the Dragon's Heart



"Now that we were so perilously close to finishing, I realized that relief wasn’t the overriding emotion. There were two others: a sense of achievement and a sense of great loss."

-- Time Cope at the end of 10,000 km cycling journey

Friday, June 14, 2019

K-2 | Coz THEY are There - VIII

 پائیو کیمپ سائیٹ


پائیو کیمپ سائیٹ ایک کاروان سرائے ہے۔ روز صبح نو بجے سے کوئی نہ کوئی گروپ اپ یا ڈاؤن ٹریک پائیو پہنچتا ہے جسے پہلے سے مقیم لوگ ایسی نظروں سے دیکھتے ہیں کہ یہ بھی آگئے ہیں حصہ بٹانے کو اور نوواردان سوچتے ہیں کہ ہیں یہاں یہ بھی ہیں پہلے سے۔ یہ کیوں ہیں، یہاں پرائیویسی کیوں نہیں۔ اور ہر روز تڑکے ان میں سے چند گروپ آگے یا پیچھے روانہ ہوجاتے ہیں۔ عموماً آگے کیونکہ اردوکس سے واپس ہونے والے یہاں ٹھہرے بغیر جھولا چلے جاتے ہیں۔

K-2 | Coz THEY are There - VII

ڈے تھری: جھولہ ٹو پائیو

(صبح ساڑھے پانچ بجے سے سہ پہر تین بجے )

بالتورو گلیشیر سے نکلنے والا دریا گائیڈ کے مطابق دریائے سندھ ہے لیکن مقامی نام شیوک ہے۔ لیکن نام سے کیا ہوتا ہے۔ سندھ ہو یا شیوک اگر آپ اس میں ڈبکی کھا گئے تو اس نے آپ کو کھا جانا ہے۔ جھولا سے ناشتہ کر کے ہم نے دریا کا کنارہ پکڑ لیا۔ ٹریک دریا کے کنارے کنارے کبھی اوپر کبھی نیچے۔ کبھی لب دریا، کبھی پرے دریا۔کبھی دریا کے بیڈ میں، کبھی پہاڑ کے اوپر، کبھی جھاڑیوں میں۔
فرخ نالہ پار کرتے ہوئے

Thursday, June 13, 2019

K-2 | Coz THEY are There - VI

جھولہ کیمپ سائیٹ

ہم اشکولے سے صبح 7:30 پر چلے اور ساڑھے تین بجے جھولہ پہنچے، جبکہ باقی سارے ہم سے پہلے 12 بجے ہی جھولہ پہنچ چکے تھے۔ جھولہ کیمپ سائیٹ دریا کے دوسری جانب ہے، اشکولے سے آنے والا ٹریک دریا کے اس طرف ہے ، آپ جب اس موڑ پر پہنچتے ہیں جہاں سامنے جھولا کیمپ سائیٹ نظر آرہی ہوتی ہے تو دل کو بڑی تسلی ملتی ہے کہ بس جی کیمپ سائیٹ آگئی۔ لیکن اس کیمپ سائیٹ تک پہنچنے کے لیے آپ کو تقریباً تین چار کلومیٹر کا چکر لگا کر دریا پر بنے برج پر سے یو ٹرن لینا پڑتا ہے۔ تب کہیں جاکر کیمپ سائیٹ پہنچتے ہیں۔ کیمپ سائیٹ اشکولے سے کچھ بہتر ہے۔ باتھ روم اور واش رومز بھی بنے ہوئے ہیں۔ 
جھولہ کیمپ سائیٹ پچھلی طرف سے

K-2 | Coz THEY are There - IV

اشکولے کیمپ سائیٹ

ڈے ون: 
[ایکچوئلی نائیٹ ون۔ کیونکہ ہم مغرب کے وقت اشکولے پہنچے تھے۔ پہلا دن تو جیپ کے سفر میں گزرا تھا۔ جس کی روداد ابھی قلمبند ہونی باقی ہے۔]

ہمارا خیال تھا کہ ہم اسکردو سے نکلیں گے اور بس کھلی ہوا میں کیمپنگ شروع ہوجائے گی۔ اشکولے کیمپ سائیٹ کے بارے میں ہمیں گمان تھا کہ یہ ایک اوپن ائیر کیمپ سائیٹ ہوگی جہاں ہم صبح اٹھ کر اپنے خیمے کا دروازہ کھولیں گے تو برف پوش چوٹیاں سیدھی ہمیں سلامی دینے ہمارے ٹینٹ میں گھسی چلی آئیں گی۔
اشکولے کیمپ سائیٹ اگلی صبح کچن ٹینٹ

Wednesday, June 12, 2019

K-2 | Coz THEY are There - II

Almost Solo

تقریباً سولو ٹریکر یعنی بولے تو گروپ میں اکلوتی ہیروئین

"فرخ ٹرپ میں کوئی اور خاتون ہے؟ میں آل بوائز کمپنی میں نہیں جاتی کم از کم ایک خاتون اور ہونی چاہیے"

"جی دو خواتین ہیں۔ ایک میاں بیوی ہیں اور ایک خاتون اور ہیں "

اور ہم بے فکری سے تیاری میں مگن ہوگئے ۔ پر اللہ میاں جانے کیا سوچ کے بیٹھے تھے وہ جوڑا تو کہیں اور چلا گیا اور خاتون ٹرپ سے دو دن پہلے حسب عادت مکر گئیں۔ فرخ نے مجھے بتایا ہماری تو سانس اوپر کی اوپر اور نیچے کی نیچے رہ گئی۔ ہم فرخ کو عین وقت پر انکار نہیں کرسکتے تھے اور آل بوائز کمپنی کے ساتھ جانا 😈۔ اور اللہ میاں " ہن پتا چلا "


K-2 | Coz THEY are There - I

فرخ نامہ

ہر طرف سے جو مجھ پر سفر نامہ لکھنے کا دباؤ ہے، سارے سن لیں کہ وہ اصل میں فرخ نامہ ہوگا۔ بعد میں شکایت نہ کریں، ہاں۔

تو پیش ہے سفر نامے کا پیش لفظ یعنی فرخ نامہ۔ فرخ کو میں تھوڑا تھوڑا جانتی تھی کیونکہ وہ ایک بند شخصیت ہے اور میرا اس کا رشتہ پہلے روز سے احترام کا ہے کیونکہ روز اول سے ہی اس نے مجھے آپا کہہ کر پکاراتھا، اس کی سنجیدگی کی وجہ سے اس کے کافی رعب میں بھی تھی۔

جانے سے پہلے میں کافی جز بز تھی کہ ہائے میری تصویریں کون کھینچے گا، 20/22 لوگوں کے گروپ میں آپ کے آسے پاسے 8/10 افراد تو ہوتے ہیں جو خود اپنی اور دوسروں کی کارٹونی پکچرز لے رہے ہوتے ہیں تو آپ بھی انہیں منہ پھاڑ کے اور پوز مار کے کہہ دیتے ہیں کہ ذرا میری فوٹو بھی کھچ اوئے۔

Thursday, August 2, 2018

خوردوپن پاس : محمد عبدہ



کسی بھی کتاب پر ہم تعریفی تبصرہ کریں گے یا تنقیدی، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آیا I fell in love with کتاب یا نہیں۔

اینڈ I did ود خوردو پن پاس، پاس بھی اور کتاب بھی۔ ❤

لیکن اس میں ایک فیکٹر یہ بھی ہے کہ ہم نے خوردوپن پاس تب "کراس" کیا جب ہم غوندوغورو سے تازہ تازہ لوٹے تھے اور نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں سے ملیں۔ تو بس ہمارا کام ہوگیا، بلکہ تمام ہوگیا۔ ہمیں تو لگا ہم ہی خوردوپن پاس کر کے آئے ہیں۔ گوڈے گٹے بھی اس کی "گواہی" دے رہے تھے بلکہ ابھی تک دے رہے ہیں۔ 😂😂😂

Wednesday, April 4, 2018

تھرپارکر سفاری

تھرپارکر کی مخصوص جھوپنڑی
ایک زمانے میں تھر پارکر ہمارا خواب تھا اور خواب کی طرح ہی کسی دودراز خوابناک سے مقام پر آباد تھا، ریت کے بگولوں کےپار ، پہنچ کی سرحدوں سے باہر۔ افواہیں تھیں کہ سڑکیں بہت خراب ہیں صرف فور بائی فور جاسکتی ہے۔ عام گاڑی نہیں جاسکتی۔ صحرہ ہے، سانپ اور دیگر جانور ہوتے ہیں۔ دیکھنے کا کچھ نہیں وہاں، ریت ہی ریت ہے لیکن ہمیں اتنا تو پتا تھا کہ وہاں پرانے مندر ہوتے ہیں، عمرکوٹ کا قلعہ ہوتا ہے جہاں عمر سومرو نے ماروی کو قید کر رکھا تھا اور عمر کوٹ میں ہی کہیں اکبر اعظم کی جائے پیدائش ہے اور سب سے بڑی بات کہ وہاں صحرہ ہے۔ ہمارے لیے  اصل کشش اور دیکھنے کی چیز تو صحرہ ہی تھا، "دین ایمان، سمندر، دریا، صحرہ، کوہستان" میں سے صحرہ نوردی ہی باقی رہ گئی تھی۔ لیکن صحرہ  پہنچ سے دور تھا۔ 

Saturday, March 31, 2018

سڑک کہانیاں

ایک نئی نویلی سیاہ چمک دار سڑک ایک نئے رومان کی طرح آپ کو اپنی طرف کھینچتی ہے کہ آؤ، میرے ساتھ اک نئے سفر پر چلو، نئی منزلوں کی طرف، چلو میں تمہیں نئی دنیاؤں کی سیر کراؤں۔ ایک استعمال شدہ اور جگہ جگہ سے ٹوٹی سڑک ایک تھکی ماندی، چڑچڑی ماں کی طرح ہوتی ہے جو سارا دن کڑ کڑ کرنے کے بعد رات کوڈانٹ ڈپٹ کے ساتھ گرما گرم روٹی بھی دے دیتی ہے۔ یعنی جیسے تیسے منزل پر پہنچا ہی دیتی ہے۔
مٹھی اسلام کوٹ روڈ
پکچر کریڈٹ نسرین غوری، رنگ و روپ: نوید نواز

Friday, February 2, 2018

وقت کا پہیہ : سائیکل سے موٹر سائیکل تک کا سفر

کہانی شروع ہوتی ہے ایک سائیکل سے۔ سب سے پہلی سائیکل جو ایک لڑکے کو 10/12 سال کی عمر میں اس کے ابا نے بہاولپور میں دلوائی تھی، اس سائیکل نے جہاں اس کا اسکول کا راستہ کم کردیا تھا وہیں اس کی آوارہ گردیوں کو نئے آسمان عطا کردیے تھے۔ نہ صرف خود بلکہ اپنے چھوٹے بھائیوں، کزنز اور دوستوں کو بھی ساتھ آوارہ گردیاں کراتا اور ان سب کے اباؤں سے ڈانٹ کھاتا۔ اس کے اپنے ابا تو خود وڈے آوارہ گرد تھے، اسے کیا منع کرتے دنیا دکھانے کو ایک آدھ گھرکی لگا دیتے۔ یہی نہیں بلکہ اکثر وہ اپنی چھوٹی بہن کو بھی سائیکل کے پیچھے بٹھا کر روہی میلہ دکھانے چل پڑتا۔

ھنڈا 110 لسبیلہ بلوچستان میں

Saturday, January 20, 2018

"منظر ہے اس طرح کا کہ دیکھا نہیں ہوا"


رش لیک۔ فوٹو کریڈٹ: فریال عثمان خان

رش لیک پاکستان کی بلند ترین جھیل ہے جوگلگت بلتستان میں رش پری پہاڑ کے دامن میں سطح سمندر سے تقریباً 15000 فیٹ بلندی پر واقع ہے۔ رش لیک ٹریک کا شمار شمال کے مشکل ٹریکس میں ہوتا ہے۔ رش لیک پہنچنے کے لیے ہوپر براستہ نگر سے تقریباً دو سے تین دن کی ٹریکنگ ہے۔ جاتے ہوئے ہوپر گلیشئیر پار کرنا ہوتا ہے جو زیادہ مشکل نہیں اور مقامی گائیڈ کی موجودگی میں مزید آسان ہوجاتاہے۔ ٹریکرز اگر چاہیں تو اسی راستے سے دو دن میں واپس بھی آسکتے ہیں اور چاہیں تو دوسری جانب سے چکر کاٹ کر بھی واپسی ہوسکتی ہے۔ چکرکاٹ کر یا لوپ ٹریک کی صورت میں واپسی میں مزید دو گلیشئیرز، چند گلیشئیائی نالے اور ایک پہاڑی نالہ پار کرنا ہوگا۔ جو جانے والے راستے کی نسبتاً تھوڑا مشکل لیکن زیادہ ایڈونچرس اور خوبصورت راستہ ہے۔

Monday, January 8, 2018

"چاند نگر"

تھرپارکر: ایک تاثر


ہمارے پاس اس ٹریک کی کوئی تصویر نہیں، کوئی سیلفی نہیں، ایک بھی نہیں۔ کوئی ثبوت نہیں۔ لیکن اٹ واز ون آف دی ونڈرز آئی ہیو بین تھرو

فوٹوکریڈٹ: عدیل پرویز @ ٹریکس اینڈ ٹیلز


Wednesday, December 20, 2017

شیرگڑھ کوٹ ٹریکنگ ایڈوینچر

"مزمل ہم دوبارہ رنی کوٹ آئیں گے، نائیٹ کیمپنگ کریں گے اور شیر گڑھ کوٹ تک ٹریکنگ بھی کریں گے۔ "

"ہاں ، آج تو ہم نےسوشل سروس ہی کی بس"

"لیکن عورتوں اور بچوں کو چھوڑ کر"

"ڈن"
رنی کوٹ، سن گیٹ۔ فوٹو کریڈٹ : طارق

اگر کسی کو آپ سے کوئی مسئلہ ہے

آج میں اپنی ساتھی جہاں گرد خواتین سے مخاطب ہوں، عموماً خواتین اور لڑکیوں سے لیکن خصوصاً شادی شدہ خواتین جہاں گرد وں سے۔ کیوں کہ آپ خاتون ہیں تو آپ کو اپنے شوق کے ساتھ ساتھ اپنی دیگر ذمہ داریاں بھی بحسن خوبی پوری کرنی پڑتی ہیں تاکہ کوئی آپ کے شوق پر انگلی نہ اٹھا سکے۔ اور وہ آپ ضرور پوری کرتی ہوں گی۔ ہم خواتین ایسی ہی ہوتی ہیں، اپنے شوق کی خاطر دہری مشقت اٹھانے والی کہ کوئی ہم پر انگلی نہ اٹھا سکے۔ لیکن

 کچھ تو لوگ کہیں گے
لوگوں کا کام ہے کہنا

Friday, October 20, 2017

گا میرے منوا گاتا جا رے


قراقرم ہائی وے: گا میرے منوا گاتا جارے، جانا ہے ہم کا دور
فوٹو  کرٹسی: نوید نواز

ٹریکنگ یا کوہ نوردی کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ سارے گانے اور شاعری جو شاعروں نے اپنی محبوباوں کے لیے لکھے اور ہیروز نے اپنی ہیروئنز کی شان میں گائے یا گانے کی اداکاری کی ، وہ سب کے سب لگتا ہے کسی نہ کسی پہاڑ کی چوٹی، کسی جھیل، کسی آبشار، کسی ٹریک کی شان اور اعزاز میں لکھے گئے اور گائے گئے ہیں یا ٹریکنگ کے مختلف مراحل کو ہی بیان کرنے کے لیے لکھے گئے ہیں۔ 

Monday, June 26, 2017

روڈ ٹو مکہ : علامہ محمد اسد

ایک یوروپین بدوکی کہانی

لیوپولڈ آف عربیہ
علامہ محمد اسد پیدائشی یہودی تھے جو آسٹریا کے ایک اچھے خاصے مذہبی یہودی خاندان میں بطور Leopold Weiss پیدا ہوئے، تعلیم پائی ، پھر روزگار کے سلسلوں میں یروشلم جاپہنچے۔ جہاں ان کا پہلی مرتبہ عربوں، مسلمانوں اور صیہونیوں سے واسطہ پڑا۔ بعد ازاں وہ مسلمان ہوگئے ۔ اور ان کی بقیہ زندگی مسلمان ممالک اور مسلمانوں کے درمیان اور اسلام کے لیے گزری ۔ 

Wednesday, June 21, 2017

مکہ : بی بی ہاجرہ کا شہر


اللہ تعالی کے ایک پیارے نبی تھے، حضرت ابراہیم علیہ سلام۔ ان کی دو بیویاں تھیں۔ ایک حضرت سارہ علیہ سلام اور ایک حضرت ہاجرہ علیہ سلام۔ حضرت سارہ کے بیٹے کا نام تھا حضرت اسحاق علیہ سلام اور حضرت ہاجرہ علیہ سلام کے بیٹے کا نام تھا حضرت اسمعیل علیہ سلام۔

حضرت ابراہیم علیہ سلام اپنے بیٹوں سے بہت محبت کرتے تھے لیکن حضرت اسمعیل علیہ سلام سے زیادہ محبت کرتےتھے۔ حضرت سارہ علیہ سلام ،حضرت ہاجرہ علیہ سلام اور ان کے بیٹے کو پسند نہیں کرتی تھیں۔ انہوں نے کئی بار حضرت ابراہیم علیہ سلام سے کہا کہ وہ ہاجرہ علیہ سلام اور اسمعیل علیہ سلام کو کہیں اور چھوڑ آئیں۔ لیکن حضرت ابراہیم علیہ سلام ان کی بات نہیں مانتے تھے۔