سہیل احمد صاحب کی اداکارانہ صلاحیتوں کے بارے میں ہم بہت کم جانتے ہیں۔ جس وقت انہوں نے پی ٹی وی پر اداکاری شروع کی، ڈراموں میں کام کیا اس وقت ہم بہت چھوٹے تھے یا شاید بہت مصروف تھے۔ ہمیں بس یہ یاد ہے کہ وہ عابد کاشمیری صاحب کی طرح ہیرو کےدوست یا کامیڈین یا والد یا انکل ٹائپ رول ہی کرتے تھے جن پر ہم اس وقت دھیان نہیں دیتے تھے کیونکہ ہم وسیم عباس، راحت کاظمی۔ عثمان پیرزادہ اور آصف رضامیر پر زیادہ فوکس کرتے تھے۔
Labels
- Abstract (47)
- Adventure (1)
- Behavior (40)
- Biograph (74)
- Book Review (1)
- Children Newspaper Child Rights (1)
- Common Sense (33)
- Culture (2)
- Drama (4)
- Ethics & Values (40)
- Gender (27)
- Hypocrisy (32)
- Pakistan (57)
- Performing ARts (5)
- Politics (10)
- Psychology (19)
- PTV (2)
- Religion (26)
- Society (32)
- Sociograph (88)
- Tourism (29)
- Travelogue (48)
- Values (4)
Showing posts with label Ethics & Values. Show all posts
Showing posts with label Ethics & Values. Show all posts
Friday, November 28, 2025
Thursday, November 20, 2025
Anna Karenina: Status of Women (A Review)
There are three ladies in the novel. First one is married to a man for years and mother of many kids from him. He cheats on her, and goes to many ladies including governess of his kids but the wife could not leave him, coz where would she go if she leaves him, there is no future for her economically and socially.
Saturday, November 8, 2025
ایک مرحوم پروپوزل کی تقریباً برسی کے موقع پر
![]() |
| Photo Credit: Internet |
ونس اپون ان کورونا ٹائمز ایک بھائی صاب تھے ان کو بھائی صاب کہنا مناسب تو نہیں لیکن سب مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں تو خیر ہے۔ کتابوں سے متعلق ایک گروپ میں انہوں نے کسی کتاب کے بارے میں لکھا ، موضوع ہماری دلچسپی کا تھا ہم نے پوچھ لیا کہ کہاں سے ملے گی۔ اگلے دن ان کا جواب آنے تک ہم وہ کتاب پی ڈی ایف فارمیٹ میں سرچ اور ڈاونلوڈ کرچکے تھے، یہ اور بات پڑھنے کی باری ابھی تک نہیں آئی ۔ ان کے جواب کے جواب میں یہی فرما دیا ۔
فوراً ہی ان باکس آیا کہ آپ کو کیسے ملی۔ بھیا وہیں پوچھ لیتے ایسی بھی کیا راز داری
جواب دیا "ڈھونڈنے سے
Saturday, October 18, 2025
رانجھا رانجھا کردی
بھولا: ایک ذہنی طور پر پسماندہ نوجوان ، جس کی جبلی اور نفسانی خواہشات ابھر رہی ہیں۔
نوری: ایک کمتر ذات کی لڑکی جو اپنا مستقبل بدلنا چاہتی ہے۔ عزت اور مقام حاصل کرنا چاہتی ہے۔
ساحر: ایک مطلبی اور خود غرض انسان جو ایک کم ذات لڑکی سے فلرٹ کرنے کو تو تیار ہے لیکن شادی کرنے میں اس کی کم تر ذات سامنے آجاتی ہے۔
بھولا کی ماں: جسے ہر مشرقی ماں کی طرح لگتا ہے کہ شادی کے بعد اس کا پاگل بیٹا بالکل ٹھیک ہوجائے گا۔
چچا: ایک بزدل اور مکار رشتے دار اور مینجر
چچی: ایک عام مڈل کلاس گھریلو عورت جسے صرف اپنا، اپنے گھر اور اپنی اولاد کا مفاد عزیز ہے
Saturday, October 11, 2025
سر ِ راہ: تو اڑ جا بے فکر
کچھ عرصے سے فیس بک ریلز میں ایک ڈرامے کی جھلکیاں آرہی تھیں جن میں صبا قمر کو ٹیکسی چلاتے دیکھایا گیا تھا ۔ پچھلے ویک اینڈ یو ٹیوب پر تلاش کر کے ڈرامہ دیکھا۔ دل خوش ہوگیا۔ چھ قسطوں اور پانچ اہم موضوعات پر مبنی پانچ کہانیوں کی ایک منی سیریز جو ہمارے سماجی نظام اور اقدار پر کئی سوال اٹھاتی ہے۔
Saturday, October 4, 2025
پی ٹی وی کا انقلابی قدم
وہی جسے انگریزی میں کوانٹم لیپ کہتے ہیں
کچھ عرصہ قبل پی ٹی وی کے نئے شو "ان کہی ود شہناز شیخ" میں ڈاکٹرمحروب معیز اعوان کا انٹرویو نشر کیا گیا۔ اٹ واز اے پلیزینٹ سرپرائز۔ پی ٹی وی اور ایک خواجہ سرا کا انٹرویو ، وہی پی ٹی وی جہاں خاتون اداکارہ سوتے میں بھی سر پر دوپٹہ لیے ہوتی تھی اور مرد اداکار کسی خاتون اداکار کا ہاتھ ڈرامے میں بھی نہیں تھام سکتا تھا۔میں نے بہت عرصے سے پی ٹی وی نہیں دیکھا ہے، یقیناً موجودہ پی ٹی وی اس پی ٹی وی سے بہت مختلف ہوچکا ہے جسے دیکھنے کی میری نسل عادی رہی ہے۔
Saturday, September 27, 2025
لاپتہ لیڈیز کون ہیں
لاپتہ لیڈیز وہ خواتین اور لڑکیاں ہیں :
جن کی شادی کم عمری میں کر دی جاتی ہے:
"گھونگٹ میں سے کیا نظر آئے گا؟"
پھول کماری
وہ جن کی تعلیم روک کر انکی مرضی کے برخلاف شادی کردی جاتی ہے۔
"لڑکیوں کو موقع کیوں نہیں دیتے؟"
جیا
جن کے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی لہذہ انہیں خود بھی لگنے لگتا ہے کہ ان کا ٹیلنٹ فضول شے ہے:
"کلا فضول ہوتی ہے کیا؟"
دیپک کی بھابھی
Monday, September 19, 2022
ٹرانس جینڈر [پروٹیکشن آف رائٹس] ایکٹ 2018 : قانون اور اعتراضات
نوٹ: یہ مضمون ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حق میں ہے، آپ اگر آنکھیں بند کرکے مخالفت کرنے کے عادی ہیں تو نہ ہی پڑھیں
آج کل سوشل میڈیا پر ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف ایک طوفان برپا ہے۔ مذہبی رحجان رکھنے والی سیاسی پارٹیاں اور ان سے متاثر افراد دھڑا دھڑ جینڈر ایکٹ کے خلاف پوسٹیں کر رہے ہیں لہذہ میں نے ضروری سمجھا کہ میں پہلے ٹرانس جینڈرایکٹ کو پڑھ ڈالوں کہ ایسا اس میں کیا ہے جس پر اتنا شور و غوغا ہے۔ جماعت اسلامی اس ایکٹ میں ترمیم کی خواہاں ہے۔ اس پوسٹ کے آخر میں اس ایکٹ کا اردو میں خلاصہ بھی دیا گیا ہے ساتھ کمنٹ میں لنک بھی ہے جو چاہے وہ جا کر قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے اس ایکٹ کا پورا متن ڈاونلوڈ کر کے خود پڑھ سکتا ہے۔
Wednesday, November 25, 2020
ہم اور ہماری عزت
جانگلوس، اداس نسلیں اور نادار لوگ میں سیکس نارمز کا جائزہ
حال ہی میں اردو ادب کے تین شاہکار ناول جانگلوس، اداس نسلیں اور نادار لوگ پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ پڑھ کر دل دہل گیا۔ فیض صاحب نے درست کہا تھا کہ مجھے اندیشہ ہے یہ ملک کہیں یوں ہی نہ چلتا رہے۔ تینوں ناولز ہماری سیاسی، سماجی، اخلاقی اور معاشی کرپشن کی مستند تاریخ ہوں جیسے۔ ستر پچھتر سال میں چہرے بدلے ہیں صرف اور کچھ نہیں بدلا۔ ناولز کی ادبی ساکھ پر تو بہت سے لکھاریوں نے بہت کچھ لکھا ہوگا اور ہماری یہ اوقات نہیں کہ ان ناولز کی ادبی حیثیت پر تبصرہ کرسکیں۔
لیکن ایک پہلو جس پر شاید اس سے پہلے کسی نے توجہ نہیں دی وہ ہے ان ناولز میں پیش کردہ سیکس نارمز ۔ اس بات سے تو کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ ناولز باوجود فکشن ہونے کے ہمارے معاشرے کی نارمز یا معمولات کا ہی عکس ہوتے ہیں۔ گویا یہ روئیے کسی معاشرے میں اس دور میں موجود ہوتے ہیں جس دور میں یہ ناول لکھا گیا یہ جس دور کے بارے میں لکھا گیا تب ہی تو انہیں ناول یا افسانے میں عکس کیا جاتا ہے۔
Labels:
Behavior,
Ethics & Values,
Gender,
Hypocrisy,
Pakistan,
Society,
Sociograph
Wednesday, August 5, 2020
نہرو اور تاریخ : ایک معاشقہ
سیف انداز بیاں رنگ بدل دیتا ھے
ورنہ دنیا میں کوئی بات نئی بات نہیں
جواہر لال نہرو ایک مصروف سیاستدان اور تحریک آزادی ہندوستان کے ایک سرگرم لیڈر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شفیق اور محبت کرنے والے باپ بھی تھے۔ انہوں نے اپنی تمام سیاسی مصروفیات کے باوجود بشمول جیل کاٹنے کے باوجود بھی اپنی اکلوتی بیٹی اندرا کی تعلیم اور تربیت سے صرف نظر نہیں کیا۔ اور اندرا کی دسویں سالگرہ سے انہیں خط لکھنے کا سلسلہ شروع کیا جو کئی سال جاری رہا۔ ان خطوط میں نہرو نے کائنات، زمین، زمین پر حیات اور زمین پرانسان اور پھر قوموں کی تاریخ کے بارے میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا۔
Thursday, May 28, 2020
ابھی تو میں جوان ہوں
ہم پاکستان کی سب سے اونچی جھیل رش لیک کا ٹریک کر کے آئے، ہمارے ساتھ ایک بارہ سال کا بچہ اور دو خواتین 60 سال سے اوپر بھی تھیں اور ہم بہت فخر سے ان تینوں کو ہر فورم پر پیش کرتے تھے کہ یہ تینوں ہمارے اسٹار ٹریکرز ہیں۔ یاد رہے کہ رش لیک ٹریک پاکستان کے شمال میں مشکل ترین ٹریکس میں سے ایک ہے، اور اتنا مشکل تو ہے کہ ابھی تک مستنصر حسین تارڑ اس جھیل تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ لہذہ یہ ہمارے لیے بڑے ہی اعزاز کی بات تھی کہ ہماری ٹیم میں اتنا ینگ بچہ اور سکسٹی پلس خواتین اتنی فٹ تھیں کہ انہوں نے یہ ٹریک کر لیا۔ ہماری ٹریک لیڈر نے کسی فورم پر ان تینوں کے بارے میں تعارفی اور تعریفی پوسٹ لگائی، اینڈ بینگ 💣 ۔۔ یہ کیا ۔ ان میں سے ایک خاتون خفا ہوگئیں آپ نے میری عمر 63 لکھ دی جبکہ میں ابھی 62 کی ہوں 😂
Wednesday, May 13, 2020
Money Heist
کیا آپ نے کسی کو قرض دے رکھا ہے اور اب اس امید پر بیٹھے ہیں کہ یہ رقم آپ کو واپس بھی ملے گی تو سب سے پہلے تو یہ نوٹ کرلیں کہ کوئی بھی بندہ قرضہ واپس کرنے کی نیت سے نہیں مانگتا۔ کسی ایک بندے کی نیت بھی آپ کے پیسے واپس کرنے کی نہیں ہوتی۔ لہذہ اگر کوئی آپ سے پیسے ادھار مانگتا ہے تو یا تو آپ اسے صاف انکار کردیں۔ کیونکہ ادھار دینے کے بعد بندہ اور رقم دونوں ہاتھ سے جاتے ہیں۔ لہذہ رقم بچائیے برے وقت میں آپ کے اپنے کام آئے گی بندہ تو رقم لے کر بھی بھاگ ہی جانا ہے تو بہتر ہے اسے بھاگ ہی جانے دیں۔
Wednesday, March 11, 2020
میرا جسم میری مرضی
میں کیوں اس نعرے کی حمایت کرتی ہوں
میں زندگی کی پانچ دہائیاں مکمل کرنے کے قریب ہوں، میری پرورش ایسے ماحول میں ہوئی جو نہ بہت زیادہ مذہبی تھا نہ بہت زیادہ آزاد خیال۔ ننھیال میں تعلیم کا رحجان کم تھا لیکن ددھیال میں تعلیم کی کمی نہ تھی۔ دادا، تایا، ابا، چچا بالترتیب، پرنسپل،پروفیسر، ہائی اسکول ٹیچر اور پرائمری اسکول ٹیچر تھے۔ اور اکلوتی پھپھو ساٹھ یا ستر کی دہائی میں کراچی یونیورسٹی میں ہاسٹل میں رہ کر لائبریری سائنس میں ماسٹرز کرچکی تھیں۔بعد ازاں وہ پاکستان نیوی کی سینٹرل لائبریری میں لائبریرین مقرر ہوئیں۔ سب سے چھوٹے چچا انجینئر بنے۔
Wednesday, November 20, 2019
سیکشن 375
ریپ انسانی رویوں میں بدترین رویہ ہے۔ ریپ قتل سے بھی زیادہ گھناونا جرم ہے۔ مقتول تو ایک بار ہی مر کر مکت ہوجاتا ہے چاہے اس کے چاہنے والے کتنی ہی تکلیف سے گزریں۔ لیکن ریپ کا شکار انسان نہ زندوں میں رہتا ہے نہ مردوں میں۔ وہ ساری عمر کے لیے ایک نارمل ہنستی بستی زندگی گزارنے سے محروم ہوجاتا ہے۔نہ خود نارمل زندگی گزار سکتا ہے نہ اس سے جڑے ہوئے، اس سے محبت کرنے والے یا اس کی محبت کے منتظر لوگ ساری عمر نارمل ہوپاتے ہیں۔
Labels:
Behavior,
Ethics & Values,
Gender,
Hypocrisy,
Society,
Sociograph
Wednesday, August 7, 2019
Voices from Chernobyl
A fantastic but depressing, very depressing book simultaneously, very difficult to go through. But it gives different points of view and insights from the acute victims to the liquidators, firemen, soldiers, teachers, students, housewives, resettlers, camera recorders, photographers, writers, journalists, school children, young children. How they were affected and how they perceived the incident, and its aftermaths, its causes and people's behavior towards them and theirs towards those people.
Friday, July 26, 2019
"بنت حوا ہوں میں، یہ مرا جرم ہے"
تبصرہ:
ڈاکٹر مبارک علی پاکستان کے اکلوتے نہیں تو اکلوتے مشہور تاریخ خواں ہیں۔ [تاریخ دان کی اصطلاح غلط ہے۔ "دان" بنانے والے کو کہا جاتا ہے۔ اور "خواں" بیان کرنے والے کو۔] جنہوں نے تاریخ خصوصاً برصغیر کی تاریخ پر کئی کتب لکھی ہیں اور خود فن تاریخ پر بھی۔ اس کتاب میں ڈاکٹر مبارک علی نے مختلف مذاہب، معاشروں اور تہذیبوں میں خواتین کے مقام اور حیثیت کا تاریخی جائزہ لیا ہے۔
Monday, April 22, 2019
عورت مارچ نعرے : ایک پوسٹ مارٹم
عالمی یوم خواتین سے اب تک ہر خاص و عام عورت مارچ کے حوالے سے ایک ہیجان میں مبتلا ہے۔ اکثریت کسی نہ کسی طور خود کو عورت مارچ میں اٹھائے گئے پوسٹروں اور نعروں سے بری کروانے کی کوششوں میں مبتلا ہے۔ ہر شخص خواہ وہ اسلام پسند ہو، روایت پسند ہو یا نام نہاد لبرل یا ترقی پسند ہر ایک بس اپنے آپ کو ان پوسٹروں پر لکھے نعروں سے لاتعلق رجسٹر کروانے اور ان کی مذمت کرنے پر مصر ہے۔ اپنی صفائی دیے جارہا ہے۔
Friday, March 22, 2019
عورت مارچ 2019
میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا میں اس گھسے پٹے موضوع پر لکھوں گی۔ لیکن اس حوالے سے قدامت پسند تو ایک طرف نام نہاد لبرلز اور خاص کر ان خواتین نے اتنا گند مچایا جو خود تو اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزار رہی ہیں جو چاہتی ہیں پہنتی ہیں، جہاں مرضی جاتی ہیں کہ میں لکھنے پر مجبور ہوگئی۔ اس ضمن میں دو تین پہلو ہیں جن پر میں کچھ کہنا چاہو ں گی۔
Thursday, January 3, 2019
Period Shaming
پیریڈز کے بارے میں بات کرنا اکثر معاشروں میں ناگوار یا ان کمفرٹیبل سمجھا جاتا ہے۔ اتنا زیادہ کہ خواتین خود بھی آپس میں بات کرتے ہوئے پیریڈز، ماہواری یا حیض کا لفظ استعمال کرنےسےکتراتی ہیں۔ اوران الفاظ کے بجائے متبادل الفاظ جیسے “مہمان”، “شارک ویک” وغیرہ جیسی اصطلاحات استعمال کرتی ہیں۔
![]() |
The Real Pad Man behind the movie: Arunachalam Muruganantham |
سن 2015 میں کینیڈا کی ایک طالبہ روپی کور نے اپنے خواتین کے ماہانہ پیریڈز سے متعلق اپنے اسکول پروجیکٹ پر مبنی چھ تصاویر انسٹا گرام پر شئیر کیں جنہیں انسٹا گرام نے نامناسب قرار دے کر ڈیلیٹ کردیا۔ اس نے دوبارہ پوسٹ کیا، تودوبارہ ڈیلیٹ کردی گئیں۔ جب یہ معاملہ فیس بک پر وائرل ہوا تب انسٹا گرام نے ان تصاویر کو بحال کر کے روپی کور سے اس طرح معذرت کی کہ یہ تصاویر غلطی سے ہٹا دی گئی تھیں۔
Labels:
Behavior,
Ethics & Values,
Gender,
Hypocrisy,
Society,
Sociograph
Monday, December 17, 2018
آخر کب تک
![]() |
| Photo Credit: Internet |
Subscribe to:
Comments (Atom)









