بھولا: ایک ذہنی طور پر پسماندہ نوجوان ، جس کی جبلی اور نفسانی خواہشات ابھر رہی ہیں۔
نوری: ایک کمتر ذات کی لڑکی جو اپنا مستقبل بدلنا چاہتی ہے۔ عزت اور مقام حاصل کرنا چاہتی ہے۔
ساحر: ایک مطلبی اور خود غرض انسان جو ایک کم ذات لڑکی سے فلرٹ کرنے کو تو تیار ہے لیکن شادی کرنے میں اس کی کم تر ذات سامنے آجاتی ہے۔
بھولا کی ماں: جسے ہر مشرقی ماں کی طرح لگتا ہے کہ شادی کے بعد اس کا پاگل بیٹا بالکل ٹھیک ہوجائے گا۔
چچا: ایک بزدل اور مکار رشتے دار اور مینجر
چچی: ایک عام مڈل کلاس گھریلو عورت جسے صرف اپنا، اپنے گھر اور اپنی اولاد کا مفاد عزیز ہے
ڈرامہ بہت پرانا ہے، ظاہر ہے آپ سب نے دیکھا ہوگا۔ لیکن ساس بہو اور عشق و عاشقی سے لتھڑے ڈراموں کے درمیان ایک اچھا ڈرامہ جس میں بہت سارے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ۔
- گھر سے نکلنے والی لڑکیوں کے حالات
- فون پر افئیر چلانے والی لڑکیوں کے متوقع انجام
- ایک بار اعتبار کھودینے پر ہمیشہ کے لیے اعتبار ختم ہوجانے کے دکھ
یہ ٰڈرامہ دیکھتے ہوئے خیال آرہا تھا کہ جب پی ٹی وی کے دور میں ہم بڑے بچے سب اکھٹے بیٹھ کر ڈرامے دیکھتے تھے تو جہاں کہیں کسی افئیر، چھپ کر کسی لڑکے لڑکی کے ملنے، یا گھر سے بھاگ جانے کے مناظر یا مواقع آتے تھے، یا کوئی کردار جھّٹ بول رہا ہوتا تھا یا کسی کو دھوکہ دے رہا ہوتا تھا موقع پر ہی کیے گئے بڑوں کے تبصرے، رائے اور ریمارکس ہم بچوں کے لیے ایک ان ڈائریکٹ تربیت کا کام کرتے تھے۔ ہمیں پتا لگ جاتا تھا کہ یہ کام یا عمل سماجی طور پر ناقابل قبول ہے، غلط ہے، یہ نہیں کرنا۔ لیکن جب سے ڈرامہ "ٹیلی وژن پر ایک فیملی ایکٹیوٹی" سے ہٹ کر "موبائل پر ایک پرسنل ایکٹویٹی" بن گیا ہے، اچھے اور سبق آموز ڈراموں سے بھی سبق حاصل کرنے کے مواقعے ختم ہی ہوگئے ہیں۔
بظاہر یہ ڈرامہ دیکھ کر بھی ایک اٹھارہ بیس سال کی بچی اس سے صرف موبائل پر افئیر چلانا ہی سیکھے گی یا پھر اپنی مرضی کی زندگی کےلیے والدین سے بغاوت کرنا
اداکاری وائز بھولا کا کردار ادا کرنے والے نوجوان نے میلہ لوٹ لیا ہے۔ باقی کرداروں کی اداکاری بھی اچھی ہے۔ جس جس نے آشیانہ نامی ڈرامہ دیکھا ہوا ہے اور اب تک اس کے عشق میں مبتلا ہے اس کے لیے کاشف محمود کو چچا کے کردار میں ہضم کرنا بہت ہی مشکل بلکہ ناممکن ہے۔ اقرا عزیز کی اداکاری اچھی رہی، گیٹ اپ بھی لیکن شروع کی اقساط میں پرم کیے ہوئے بال وہ بھی ایک جھگی میں رہنے والی لڑکی کے سر پر عجیب سے لگ رہے تھے ۔
نوری کا باپ کا کردار ادا کرنے والا بندہ اسے کوئی اور رول ملتا نہیں یا اسے بس یہی اداکاری آتی ہے۔ زرد پتوں والی نسرین کے شوہر کے طور پر بھی اس نے یہی رول ادا کیا تھا یا میں نے ہی اس کے صرف دو ڈرامے دیکھے ہیں۔
سب سے زیادہ افسوس زیب رحمان کو دیکھ کر ہوا۔ پہلے تو میں نے پہچانا ہی نہیں کہ یہ کون اداکارہ ہے، اور جب پتا چلا تو ٹھیک ٹھاک صدمہ ہوگیا زیب رحمان بالی ووڈ اداکارہ ممتاز کی طرح وہ توبالکل ہی بدل گئی ہے ۔ کہاں تو وہ خوبصورت اور طرح دار اداکارہ جس پر صرف ایلیٹ کلاس کی خواتین کے کردار ہی جچتے تھے اور کہاں یہ خاتون ۔ اس کے چہرے میں تو زیب رحمان کے نقوش بھی نہیں جھلکتے۔ نام پتا لگنے کے بعد آواز میں کچھ کچھ جھلک چھلکتی ہے۔
ڈرامے میں میرا سب سے فیورٹ کردار بھولا کی بہن تھی ایک پرخلوص محبت کرنے والی روح، واحد کردار جس کا اپنا کوئی سیاسی، سماجی، معاشی ایجنڈا نہیں تھا۔
📺