Sunday, July 5, 2015

یہ رنگینی یہ نو بہار

اردو زبان میں رنگوں کے مختلف Shades کو کیا کہیں گے۔ اس سوال کے جواب میں کسی نے کہارنگوں کا  سایہ، کسی نے کہا رنگوں کی پرچھائیں، کسی نے رنگوں کی فام، تو کسی نے عکس رنگ۔ پوچھنے والے کا کام بنا یا نہیں، ہماری دوپہر کی نیند برباد ہوگئی۔ دوران قیلولہ ہمارے دماغ میں یہی سوال ادھم مچاتا رہا کہ  کیا اردو زبان میں رنگوں کے مختلف شیڈز ہوتے ہیں۔ دوران قیلولہ نیم خوابیدہ کیفیت میں جو کچھ ہمارے دماغ میں کرکٹ کھیلتا رہا وہ کچھ ایسا تھا۔

اردو میں  ہر شیڈ کا ایک الگ اور اپنا انفرادی نام ہے جیسے کالا، بہت ہی کالا ہوا توکالا سیاہ کالا، میرا کالا اے دلدار تے گوریاں نوں پراں کرو، ذرا ہلکا ہوا تو سرمئی، مزید کم ہوا تو سلیٹی ہوگیا۔ سفید کو لے لیں، چٹا سفید، زیادہ سفید ہوا تو دودھیاہوگیا خاص کر اگر محبوب کا رنگ ہو، کچھ ہلکا ہوا تو چمپئی ، مزید ہلکا ہوا تو آبی۔ آب میں نیلا سا جو جھلکا تو نیلگوں ہوگیا۔ نیلا جو بالکل نیلو نیل ہے، ہلکا ہوا تو آسمانی ہو گیا، کچھ سفید اور کچھ سبز ملا کے فیروزی کہلاتا ہے۔


سبز کو لے لیں، کہیں ہرا من بھرا ہے تو کہیں سبز، کہیں لاجوردی ہے تو کہیں دھانی، کہیں گہرا ہوا تو کاہی ہوگیا ہلکا ہوا تو انگوری کہلایا۔  پیلا کہیں سرسوں ہوگیا تو کہیں سورج مکھی اور کہیں املتاس اور کہیں ہلدی،  گہرا ہوا تو زرد کہلایا، ہلکا ہوا تو بسنتی،پیا بسنتی رے، کاہے ستائے آجا۔  شرابیں جو شرابوں میں ملیں تو ہوگیا شربتی۔ جامنی مزید جامنی ہوا تو بیگنی کہلایا اور ہلکا ہوا تو فالسئی۔ کتھئی گہرا ہوا تو کلیجی کہلایا، ہلکا ہوا تو بھورا جیسے بھوری بھینس۔ ایسے ہی لال جب بہت ہی لال ہوا تو سرخ ہو گیا، ہلکا ہوا تو گلابی، مزید ہلکا ہوا تو پیازی۔

اور جو کہیں رنگ مل کر دھنک جما لیں تو اسے اردو قوس و قزح کا نام دیتی ہے ۔ رنگوں کے معاملے میں اردو پکا کام کرتی ہے اس میں مہملات یا متشابہات کی گنجائش نہیں۔ انگریزی زبان میں Color ہوتے ہیں، Hues  ہوتے ہیں، Shades ہوتے ہیں، Tones ہوتے ہیں، Tintہوتے ہیں اردو میں بس رنگ ہوتے ہیں۔۔ 

یہ رنگینی یہ نوبہار
اللہ اللہ، اللہ اللہ