کچھ ایسے ہیں جو بس اجنبی نمبروں پر ایس ایم ایس کر کے دل پشوری کر لیتے ہیں ۔۔ آ پ لاکھ "خاموشی ہزار پسوڑیوں سے بچاتی ہے" والی پالیسیوں پر عمل کر لیں مگر ایک دن حد ہو ہی جاتی ہے۔بھلا آ پ کی والدہ بستر مرگ پر ہوں یا آپ کے جگر کے ٹکڑے ہسپتال میں داخل ہوں ۔ آپ کے لیے ہر ایس ایم ایس اور ہر کال قیمتی ہو اور ایسے میں آپ کومفت کے ایس ایم ایس سبسکرپشن جاری و ساری رہے۔ کتنی جھنجھلاہٹ ہوتی ہے ایسے ایس ایم ایس دیکھ کر ۔ اللہ کرے کوئی ان ولدالحراموں کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کرے۔
اسکے بعد رانگ کالرز کی باری آتی ہے۔ یعنی ایک دن میں 180 مس کالز ۔۔ کوئی حد ہے ۔ بندہ سائیلنٹ کر کے تکیے کے نیچے رکھ کر بھی بھول جائے پر وہ نہیں بھولیں گے ۔۔ اس چکر میں دوستوں، فیملی اور ملنے جلنے والوں کی کالز بھی مس ہوجاتی ہیں۔ اب
حرامزادہ نمبر 1
حرامزادہ نمبر 2
حرامزادہ نمبر 3
کے نام سے نمبر نوٹ کر کے سب سے کم شور کرنے والی ٹیون لگا کر چھوڑ دی ہے ۔۔ تاکہ پتا رہے کہ کون سی ٹیون پر اٹھنا ہے اور کون سی ٹیون پر آرام فرماتے رہنا ہے ۔۔
موبائل فون کمپنی سے شکایت کرو تو فرمائیں گے کہ آپ کال بلاک کرنے کی سہولت 4 روپے فی ہفتہ پلس ٹیکس آن کر لیں۔ لو بھلا بتاو کہ پریشان بھی میں ہووں اور پیسے بھی میرے کٹیں ۔۔ اصولاً تو جو بندہ تنگ کر رہا ہے بلاک سروس کے پیسے اسکے ریچارج میں سے کٹنے چاہئیں ۔ اور اس CNIC نمبر پر مزید سموں کی فروخت معطل کر دی جائے ۔ پر ساری موبائل کمپنیوں نے کمانے کے دھندے بنائے ہوئے ہیں ۔
فیس بک پر بھی ایسے ایسے فنکار لوگ ہوتے ہیں ۔۔ اس طرح ان باکس کریں گے کہ اگلا بندہ گڑبڑا کر لازمی میسج کھول کر دیکھے۔ مجھے بس Mark All as Read پر کلک کرنا ہوتا ہے۔
بندہ پچھے بھائی تو ہے کون ، میں نے تو تجھے کبھی کسی میوچل گروپ میں نہیں دیکھا ۔ ایویں ای ہیرو بن رہا ہے۔