Monday, June 26, 2017

روڈ ٹو مکہ : علامہ محمد اسد

ایک یوروپین بدوکی کہانی

لیوپولڈ آف عربیہ
علامہ محمد اسد پیدائشی یہودی تھے جو آسٹریا کے ایک اچھے خاصے مذہبی یہودی خاندان میں بطور Leopold Weiss پیدا ہوئے، تعلیم پائی ، پھر روزگار کے سلسلوں میں یروشلم جاپہنچے۔ جہاں ان کا پہلی مرتبہ عربوں، مسلمانوں اور صیہونیوں سے واسطہ پڑا۔ بعد ازاں وہ مسلمان ہوگئے ۔ اور ان کی بقیہ زندگی مسلمان ممالک اور مسلمانوں کے درمیان اور اسلام کے لیے گزری ۔ 

Saturday, June 24, 2017

آیا ہے بلاوہ مجھے دربارِ نبی سے

رمضان نشریات میں خاتون عمرے کا ٹکٹ ہاتھ میں لیے خوشی کے آنسو پوچھ رہی تھیں۔ میزبان انہیں مبارک باد دے رہا تھا اور بیک گراؤنڈ میں نعت خوانوں کا پینل لہک لہک کر 

آیا ہے بلاوہ مجھے دربار نبی سے
پڑھ رہا تھا۔


Wednesday, June 21, 2017

مکہ : بی بی ہاجرہ کا شہر


اللہ تعالی کے ایک پیارے نبی تھے، حضرت ابراہیم علیہ سلام۔ ان کی دو بیویاں تھیں۔ ایک حضرت سارہ علیہ سلام اور ایک حضرت ہاجرہ علیہ سلام۔ حضرت سارہ کے بیٹے کا نام تھا حضرت اسحاق علیہ سلام اور حضرت ہاجرہ علیہ سلام کے بیٹے کا نام تھا حضرت اسمعیل علیہ سلام۔

حضرت ابراہیم علیہ سلام اپنے بیٹوں سے بہت محبت کرتے تھے لیکن حضرت اسمعیل علیہ سلام سے زیادہ محبت کرتےتھے۔ حضرت سارہ علیہ سلام ،حضرت ہاجرہ علیہ سلام اور ان کے بیٹے کو پسند نہیں کرتی تھیں۔ انہوں نے کئی بار حضرت ابراہیم علیہ سلام سے کہا کہ وہ ہاجرہ علیہ سلام اور اسمعیل علیہ سلام کو کہیں اور چھوڑ آئیں۔ لیکن حضرت ابراہیم علیہ سلام ان کی بات نہیں مانتے تھے۔ 

Wednesday, June 14, 2017

تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

ایک شادی کے گھر میں ایک کھاتے پیتے گھرانے کی ادھیڑ عمر خاتون سب سے الگ ایک پلنگ پر بیٹھی تھیں ۔ میز بان خواتین سمیت کوئی بھی انکی طرف متوجہ یا مخاطب نہ ہوتاتھا۔ مہمانوں میں سے ایک خاتون کو ان کا اس طرح الگ تھلگ بیٹھنا عجیب سا لگا انہوں نے خاتون سے دعا سلام کے بعد دریافت کیا کہ وہ سب سے الگ تھلگ کیوں بیٹھی ہیں۔

Monday, June 5, 2017

ایک رات 🌟

یہ ہوا، یہ رات، یہ چاندنی


پہلا منظر:

آٹھ رمضان کی نویں رات کا آدھے سے کچھ زیادہ چاند پوری چھت کو منور کیے ہوئے ہے۔ایک روشن ستارہ چاند کے ساتھ ساتھ ہے، چاروں طرف سفید چٹے بادلوں کے پرے کے پرے  چھت پر امڈتے چلے آرہے ہیں۔ درمیان میں کہیں کہیں نیلا آسمان  ایک پزل کے ٹکڑوں کی طرح بکھرا ہوا ہے ۔ لیکن بادل اور چاندنی انہیں ترتیب میں آنے کا موقع دینے کو تیار نہیں۔ چھت پر اتنی چاندنی ہے کہ باآسانی کتاب پڑھی جاسکتی ہے ۔

یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں
سن جا دل کی داستاں

Sunday, May 14, 2017

ایک شام


سورج ایک اورنج طشتری کی صورت میں پہاڑیوں کے پیچھے ڈوبنے والا تھا۔ غروب کی سمت بادلوں کی کئی پرتیں ایک دوسرے کے آگے پیچھے ، اوپر نیچے اس طرح ترتیب میں تھیں جیسے پہاڑوں کے کئی خوابناک سے سلسلے ایک دوسرے کے آگے پیچھے دور تک چلے گئے ہوں۔ ڈوبتے سورج میں بادل ایسا ہی تاثر دے رہے تھے۔ ان پہاڑی سلسلوں کے درمیان کبھی سورج پورا غائب ہوجاتا کبھی ایک کرن کی صورت دوبارہ طلوع ہوجاتا ۔کبھی آدھا بادل کے پیچھے چھپ جاتا اور آدھا باہر نکل آتا۔

Sunday, April 23, 2017

ہاتھ اور شرٹ

دفتر کے راستے میں میری گاڑی کے برابر سے ایک موٹر سائکل گزری جس پر ایک جوڑا براجمان تھا۔ ایک پل کے لیے میری نظر ادھر گئی۔ خاتون کا دایاں ہاتھ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے صاحب کے زانو پر پشت کے بل ایسے دھرا تھا جیسے ان کے ہاتھ سے صاحب کی قمیص بے دھیانی میں  نکل گئی ہو۔ بس ایک لمحے میں یہ منظر آنکھ سے اوجھل ہوگیا لیکن وہ ہاتھ آج بھی میرے دھیان میں ویسے ہی وہیں دھرا ہے۔