اگر آپ نے کبھی ہائی ویز پر ڈرائیو کی ہے تو آپ کو بھی یہ تجربہ ہوا ہوگا۔ ہائی ویز پر عموماً بہت ہیوی ٹریفک چلتا ہے ، ٹرالر، ٹرک، ٹینکرز وغیرہ۔ ان کو دیکھنے میں لگتا ہے یہ آپ کی ننھی منی سی گاڑی کو اپنی دم بھی مار دیں تو آپ کا کام تو ہوگیا، لیکن بظاہر خطرناک نظر آنے والے ان ٹرالرز اور ٹینکرز کا اپنا ایک کوڈ آف کنڈکٹ ہے۔ اگر انہیں آپ سے راستہ چاہیے ہو تو یہ ایسے خطرناک ہارن بجائیں گے کہ آسمان پر اڑتے ہوائی جہاز بھی راستہ چھوڑ دیں اور جب آپ ان کو راستہ دی دیں تو آپکے برابر سے گزرتے ہوئے ایک ہلکی سی "پیں" بجائیں گے، یہ ننھی منی سی پیں ان کا شکریہ ادا کرنے کا طریقہ ہے۔ اگر آپ کو ان سے راستہ چاہیے ہو تو پورا ٹنو وزنی ٹرالر آپ کے فقط ڈمر دینے پر آپ کے سامنے آتا آتا واپس اپنی لین میں ہو جائے گا۔
ہائی ویز پر خاص کر کراچی سے نکلنے والی ہائی ویز پر دوسری مخلوق سندھ سے تعلق رکھنے والی وڈیرہ شاہی کی لمبی سفید چمچماتی ہوئی کاریں ہوتی ہیں۔ یہ اپنے سوا سب کو سب ہیومن اسپی شیز سمجھتے ہیں۔ اگر آپ غلطی سے ان کے سامنے آگئے تو ان کی کاریں ایک میل دور سے آپ کو "آنکھیں" دکھانا شروع کریں گی۔ اور اگر آپ نے راستہ خالی کرنے میں دیر کر دی تو آپ کے برابر سے گزرتے ہوئے زور دار ہارن بجائیں گے جو آپ سے صاف صاف کہہ رہا ہوتا ہے " ہاو ڈیئر یو" تمہیں میرے سامنے آنے کی جرات کیسے ہوئی۔۔ اور راستہ دینے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
میں دونوں کے رویے دیکھتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ دونوں میں بیٹھنے والوں میں کون زیادہ بہتر ہے ۔۔؟