Monday, July 10, 2017

راجہ اندر


کتاب کیا ہے پوری الف لیلیٰ ہے، ایک کے بعد ایک عشق جیسے کوئی ریس لگی ہو، یا مطلوبہ قسطیں پوری ہوجانے پر کوئی تمغہ ءِ حسن کار کردگی ملنا ہو۔ حال یہ کہ خود تو کم از کم ایک درجن سے زیادہ خواتین سے "خالص اور سُچا"  عشق فرمایا، جن میں اپنے سے بڑی عمر کی خواتین بھی تھیں اور ایک آٹھویں کلاس میں پڑھنے والی بچی بھی، مسلمان خواتین بھی تھیں، ہندو، عیسائی بھی۔ کسی کو نہیں بخشا۔  ہر خاتون بس انتظار میں تھی کہ محترم ان پر نظرکرم فرمائیں اور خاتون ان کا بستر گرم کرنے کو پلنگ پر بچھ جائیں یا ان کی چونچ میں چونچ ڈال دیں۔

اپنا حال تو یہ کہ پہلے ایک خاتون سے عشق فرمالیا ، انکی شادی کہیں اور ہوگئی یا ان سے عشق ناکام رہا تو ان کی بہن سے عشق فرمانے لگے، گویا "محبوب" ایک سرکاری پوسٹ ہوگئی جس پریکے بعد دیگرے مختلف خواتین پوسٹ اور پروموٹ ہوتی رہیں۔

تو نہیں اور سہی، اور نہیں اور سہی

 شکر ہے محبوباوں  کی بہنوں پر ہی صاد کیا، اماوں کو بخش دیا، ایک درجن خواتین سے عشق فرماتے رہے، ان کے ساتھ دل اور جسم پشوری کرتے رہے اور بیاہی نکاہی ناک میں نہیں آرہی، لیکن بچوں کی پیدائش بھی جاری ساری ہے۔ 

ہے مشق سخن جاری, چکی کی مشقت بھی 

😋😋😋😋😋😋😋😋

اور دوسری طرف اپنی گرل فرینڈ نمبر الف بے جیم کو اخلاقیات پر لیکچردیے جارہے ہیں ساتھ ہی کو ایجوکیشن چھوڑ کر گرلز کالج میں داخلے پر زبردستی کی جارہی ہے۔ لو کر لو گل۔ بے چارے جوش صاحب اور" انکی یادوں کی بارات " تو ا ن کے آگے پانی بھرتے ہیں اورستم بالائے ستم کہ ایسی ایسی کتابوں پر ایوارڈ بھی مل جاتے ہیں۔

😂😂😂😂😂😂

اس کثرت عشق کی جو وجہ ہمیں سمجھ آتی ہے کہ موصوف ایک ایسے علاقے میں پیدا ہوگئے تھے جہاں خواتین بس شامیانے میں ہی نظر آسکتی ہیں وہ بھی خال خال ، سو فرشتوں کی اس غلطی یعنی اپنی غلط جائے پیدائش کا بدلہ انہوں نے انسانوں سے خصوصاً خواتین سے جی بھر کر لیا۔