Showing posts with label Ethics & Values. Show all posts
Showing posts with label Ethics & Values. Show all posts

Tuesday, August 22, 2017

تجسس، کن سوئیاں اور سانوں کیہہ

"آپ سسرال جا رہی ہیں"  برابر سے آواز آئی۔ 

ٹرین کی ہم سفر متجسس تھیں کہ 'اکیلی' لڑکی آخر کہاں جارہی ہے۔ ہم نے اس اچانک حملے پر کتاب سے منہ اٹھایا، ایک غائب دماغ قسم کی نظر ان پر ڈالی، دماغ کو سوتے سے جگایا اور جواب دیا۔ " جی جی اپنے گھر ہی جا رہی ہوں" اسکے بعد سوالوں کی لائن لگ گئی ، بچے کتنے ہیں، میاں کیا کرتے ہیں۔ میکہ کہاں ہے، سسرال کہاں ہے۔ ہماری اپنی ذات کی تو گویا کوئی اہمیت ہی نہیں تھی۔ ساری اہمیت متعلقہ معلومات کی تھی۔

Wednesday, June 14, 2017

تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

ایک شادی کے گھر میں ایک کھاتے پیتے گھرانے کی ادھیڑ عمر خاتون سب سے الگ ایک پلنگ پر بیٹھی تھیں ۔ میز بان خواتین سمیت کوئی بھی انکی طرف متوجہ یا مخاطب نہ ہوتاتھا۔ مہمانوں میں سے ایک خاتون کو ان کا اس طرح الگ تھلگ بیٹھنا عجیب سا لگا انہوں نے خاتون سے دعا سلام کے بعد دریافت کیا کہ وہ سب سے الگ تھلگ کیوں بیٹھی ہیں۔

Tuesday, February 14, 2017

سیون ائیرز ان تبت

ایک لو اسٹوری

سب سے پہلے تو اس کا سفر ہی کراچی سے اسٹارٹ ہوا ۔ ہمارا اپنا کراچی ، ہاں جی اور ہمارا اپنا نانگا پربت بھی ۔ بندے کی آنکھیں اور دل کھل نہ جائے تو اور کیا ہو بھلا ۔ چار کوہ نورد جو نانگا پربت کا دیا میر فیس اور ٹریک دریافت کرنے کی مہم سے فارغ ہوکر اپنے وطن واپس جانے کے لیے کراچی میں بحری جہاز کے انتظار میں تھےدوسری جنگ عظیم شروع ہونے پر سرکار انگلیشہ کے جنگی قیدی بنا لیے گئے کیونکہ انکا تعلق جرمنی سے تھا۔ اور جیل بھیج دئیے گئے جو تقریباً تبت کے بارڈر پر ہی سمجھیں ۔ اب بندہ اور وہ بھی کو ہ نورد,  انگریز کی جیل سے فرار ہوگا تو بھاگ کے اور کہاں جائے گا, تبت اور کہاں ۔ سو یہی ہوا۔

تبت اب تک ہمارے لیے بس اتنا ہی تھا کہ دنیا کا بلند ترین پلیٹو یعنی کہ سطح مرتفع ہے ، چین کا حصہ ہے، جو ذرا چین سے ناراض سا ہے اوروہاں کے حکمران ہندوستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں کیونکہ دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے۔

Wednesday, January 25, 2017

چرس

چرس صرف ایک "چرس" ہی تو نہیں ہوتی۔ پتا نہیں کتنی ساری قسم کی چرسیں بندے کو زندگی کے مختلف ادوار میں خوار کرتی ہیں۔ ہم بھی پرانے چرسی ہیں۔ سب سے پہلی چرس جو یاد ہے وہ چند صفحات پر مشتمل مختصر سائز کی ٹارزن کی کہانیاں اور عمران سیریز تھیں۔ نیا نیا پڑھنا آیا تھا ، محلے کے لڑکوں سے لے لے کر خوب پڑھے ،عمران سیریز پڑھتے ہوئے تو ہنس ہنس کر پیٹ میں بل پڑ جاتے۔ اس دور کی لڑکیاں پتا نہیں کیا کرتی تھیں۔ ہماری لڑکیوں سے کبھی نہیں بنی۔

Wednesday, November 30, 2016

عزت و بے عزتی کے معیارات

صابن کا اشتہار:

ایک نوجوان خاتون، کاندھے سے نیچے ڈھلکتے ہوئے لباس میں ایک نوجوان مرد کو Seduce کر رہی ہیں اور مشتہر یہ پیغام دے رہا ہے کہ اگر آپ لکس سے غسل فرمائیں گی تو آپ کا شوہر یا بوائے فرینڈ آپ کے جسمانی قرب کے لیے پاگل ہوجائے گا۔ 

دوسرے اشتہار میں ایک اور خاتون اپنے برہنہ شانوں پر صابن کا پردہ ڈالے شاور میں کھڑی پتا نہیں خواتین کو یا حضرات کو مطلوبہ صابن سے غسل پر آمادہ کر رہی ہیں۔

ملک و قوم و نظریہ پاکستان کے ذمہ داران سورہے ہیں۔

Tuesday, November 1, 2016

ذہنی ارتقاء اور سماجی روئیے

میری پانچ سالہ بھتیجی فاطمہ ہر ٹرپ پر دورانِ سفر میرے سامنے والی سیٹ پر بیٹھتی ہے, اور بے دھیانی میں یا جان بوجھ کر میرے پیر سے پیر ٹکراتی رہتی ہے .. میں اس کی ٹکروں سے بچنے کے لیے اپنے پیر دائیں بائیں شفٹ کرتی رہتی ہوں اور وہ بے دھیانی میں بھی اپنے پیر ادھر ادھر گھما پھرا کر پھر میرے پیروں پر رکھ دیتی ہے۔

یہ آنکھ مچولی چلتی رہتی ہے۔ حتیٰ کہ میں تنگ آجاتی ہوں اور ذرا چڑ کر اسے اپنے پیر سنبھالنے کو کہتی ہوں۔  تھوڑی دیر وہ خیال کرتی ہے لیکن کچھ ہی دیر میں پھر اس کے پیر میرے پیروں پر ہوتے ہیں۔

Monday, October 24, 2016

خواہشمندگان فیس بک فرینڈ شپ کی خدمت میں

اس پر تو کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ ہم یعنی کہ ہم اپنی فیس بک پروفائل پر "دوست" بننے کے امیدواروں سے تنگ آئے ہوئے ہیں، اور اکثر و بیشترفرینڈ رکویسٹ بھیجنے والوں یا ان باکس میں ایڈ کرنے کی درخواستوں اور دھمکیاں بھیجنے والوں کی شان میں کھلے عام گستاخانہ و طنزیہ اظہار رائے کرتے رہتے ہیں۔ 

Saturday, April 30, 2016

ایک کامیاب نیوز چینل:

 اجزاء ،ترکیب استعمال و ہدایت نامہ


ناظرین ،، اوہ سوری قارئین کیسے ہیں آپ ، امید ہے کہ ہمارے گزشتہ بلاگز سے آپ کو خاطر خواہ افاقہ ہوا ہوگا۔ تو حاضرین ،، آج ہم آپ کو سکھائیں گے کہ ایک نیا نیوز چینل کیسے کھولا جاسکتا ہے، اس کی کامیابی کے لیے کیا اجزاء درکار ہونگے، انہیں کس ترتیب سے استعمال کرنا ہے اور کیسے استعمال کرنا ہے۔ کہ آپ ایک تازہ ترین کامیاب نیوز چینل کے بانی بن کر معاشرے میں مزید فساد برپا کرسکیں، عوام کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکیں اور ڈاکٹروں کی آمدنی میں اضافے کا باعث بن سکیں، کیونکہ خدمت خلق عین عبادت ہے۔ تو نوٹ کیجئے۔

Friday, February 5, 2016

مشتہرین کو لاحق کچھ غلط قسم کی خوش فہمیاں

لاجواب  اور دانے دارچائے  کے کانٹے دار میچ میں ایوری ڈے نے فل ٹاس مارا اور وکٹ اڑانے کی بھرپور کوشش کی ۔ درمیان میں ایک ترکھان کمپنی نے اپنی فیلڈ بلکہ پچ کی شو ماری کہ آو ناں ہماری میز پر ذرا خشبو لگا کے۔ کچھ لوگوں نے چائے میں ہاتھ کا ذائقہ ملانے پر اصرار کیا تو کسی نے ذائقے کا معیار خان صیب کی چائے سے پیش کیا۔ اس سے پہلے بھی مہنگےواشنگ پاوڈر اورکم قیمت میں معیاری واشنگ پاوڈر کے درمیان ایک دھلائی  کولڈ وار برسوں سے جاری ہے۔

Tuesday, December 30, 2014

بڑی بڑی گاڑیاں اور منی سی پیں

اگر آپ نے کبھی ہائی ویز پر ڈرائیو کی ہے تو آپ کو بھی یہ تجربہ ہوا ہوگا۔ ہائی ویز پر عموماً بہت ہیوی ٹریفک چلتا ہے ، ٹرالر، ٹرک، ٹینکرز وغیرہ۔ ان کو دیکھنے میں لگتا ہے یہ آپ کی ننھی منی سی گاڑی کو اپنی دم بھی مار دیں تو آپ کا کام تو ہوگیا، لیکن بظاہر خطرناک نظر آنے والے ان ٹرالرز اور ٹینکرز کا اپنا ایک کوڈ آف کنڈکٹ ہے۔ اگر انہیں آپ سے راستہ چاہیے ہو تو یہ ایسے خطرناک ہارن بجائیں گے کہ آسمان پر اڑتے ہوائی جہاز بھی راستہ چھوڑ دیں اور جب آپ ان کو راستہ دی دیں تو آپکے برابر سے گزرتے ہوئے ایک ہلکی سی "پیں" بجائیں گے، یہ ننھی منی سی پیں ان کا شکریہ ادا کرنے کا طریقہ ہے۔ اگر آپ کو ان سے راستہ چاہیے ہو تو پورا ٹنو وزنی ٹرالر آپ کے فقط ڈمر دینے پر آپ کے سامنے آتا آتا واپس اپنی لین میں ہو جائے گا۔

Wednesday, August 6, 2014

کمینگی کا تناسب اور آئینے


ہم میں سے ہر ایک کو اپنے اندر کمینگی کا تناسب انتہائی درستگی سے معلوم ہوتا ہے,یہ الگ بات کہ ہم میں سے اکثریت اس کا خود سے بھی اقرار نہیں کرتی۔ ورنہ ضمیر کی اتنی مقدار اللہ تعالیٰ نے ہر ایک میں ضرور انسٹال کی ہے کہ وہ اس کو اپنی غلطی کا احساس دلا سکے۔ اب یہ ہر ایک کی اپنی استعداد ہے کہ وہ اس احساس کو کتنی دیر تک اور کتنا گہرا دفن رکھ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے مزے دار بات یہ ہے کہ جو آئینے ہم ہروقت دوسروں کودکھانے کے لئے ہاتھ میں لئے پھرتے ہیں ان آئینوں میں ہم اپنا چہرہ دیکھنا پسند نہیں کرتے۔

Tuesday, July 29, 2014

بھائی لوگ :P

"نسرین تم باقی سب کی طرح مجھے بھائی کیوں نہیں کہتیں؟"

"کیونکہ آپ سے بات کرنے کے لئے مجھے آپ کو بھائی کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں بطور ایک انسان بھی آپ سے بات کرسکتی ہوں۔ میں آپکو بھائی کیوں کہوں، مجھے اپنی نیت پر اعتبار نہیں یا آپکی "

یہ اس گفتگو کا نچوڑ ہے جو فیس بک پر تقریباً دوسال گپیں لگانے کے بعد ہو رہی تھی۔ ہماری دوستی کے حلقے میں شامل تقریباً تمام افراد بلا تفریق ان کے نام کے ساتھ بھائی لگا کر پکارتے ہیں لیکن میں ہمیشہ انکا نام لیتی ہوں۔ انکا کہنا بھی ایسا غلط نہیں تھا ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں صنفی تقسیم بہت گہری ہے۔ مرد و عورت کو زبردستی اور مصنوعی طور پر الگ الگ شیلفوں میں سجایا ہوا ہے۔

Tuesday, May 20, 2014

نیوز چینلز

گزشتہ دھائی کے دوران پاکستان کی سرحدوں کے اندر اور باہر پاکستانی نژاد الیکٹرونک میڈیا نےدن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی ہے۔ سو کے لگ بھگ نئے ٹی وی چینل کھل گئے ہیں جو اردو اور علاقائی زبانوں میں ہفتے کے ساتوں دن، دن کے چوبیس گھنٹے عوام کو تفریح ، خبریں اور تجز یئےفراہم کر رہے ہیں۔اس وقت تمام پاکستانی نیوز چینلز ریٹنگ کی دوڑ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں لگے ہیں۔

نیوز چینلز کا سب سے مقبول آئٹم بریکنگ نیوز ہے۔ آجکل ہر خبر بریکنگ نیوز ہوتی ہے۔ چینل پہ چینل بدلتے جائیں لیکن اسکرین پر سرخ رنگ میں بریکنگ نیوز اس تسلسل سے نظرآتی رہیں گی کہ لگتا ہے ٹی وی اسکرین بھی بریک ہوجائے گی۔ بھلا کوئی پوچھے کہ ایک شخص جس کا مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے, وہ عدالت میں پیش ہوگا یا نہیں ہوگا۔ اور اسکی پچھلی غیر حاضریوں کی مثال کو سامنے رکھتےہوئے غالب امکان یہی ہے کہ وکیل آگے کی تاریخ لینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اب بھلا اس سارے قصے میں کیا نیا پن ہے جو بریک ہونے سے رہ گیا ہے۔