کیا واقعی۔۔ زندگی میں شاید کوئی ایک رشتہ یا ایک شخص ایسا ہو جس کے لیے یہ بات فٹ بیٹھتی ہو۔ ورنہ زیادہ تر لوگ تو آپ کو محبت کر کر کے مار ڈالتے ہیں۔
آپ کی پیدائش کے فوراً بعد آپ کے والدین، دادا ، دادی، نانا ، نانی اور ارد گرد کے سارے رشتے دار آپ کے ساتھ وہی سلوک کرتے ہیں جو ہیجڑے نے اپنے نومولود کے ساتھ کیا تھا۔ جی ہاں محبت میں آکر آپ کو اتنا چوما ،چاٹا جاتا ہے کہ اللہ کی پناہ۔
ایک تو آپ پہلے ہی ایک انتہائی پرسکون، تقریباً ساونڈ پروف، نمی نمی چھاں والی نرم گرم دنیا سے ایک تقریباً نقارخانے میں ڈائریکٹ لینڈ کرنے پر حواس باختہ ہوتے ہیں۔ تیز روشنی، تیز ترین آوازیں جو آپ کے کان میں سوراخ کرنے کے درپے ہیں۔، گرمی میں آپکو ایک گرم کمبل میں لپیٹ دیا گیا ہے، اور آپ احتجاجاً ہسپتال کے باہر موجود رکشے کی آوازوں سے مقابلے پر اترے ہوئے ہیں۔ اس گہما گہمی میں پر شخص آپ کو 92 کے کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی کی طرح اچکنے کو تیار ہے، ہر شخص پر فرض کردیا گیا ہے کہ وہ آپکو چٹاخ پٹاخ پیار ضرور کرے، خواہ آپکو کتنا ہی ناگوار کیوں نہ گذرے۔
تھوڑے بڑے ہوتے ہیں تو آپکی دلچسپی کی ہر چیز آپکے محبان آپ سے دور کردیتے ہیں، لینے نہیں دیتے، یا آپکے ہاتھ سے چھین لیتے ہیں۔ آپکو بتاتے ہیں کہ بیٹا یہ نہیں لینا، یہاں نہیں جانا، یہاں نہیں چڑھنا، اتنی زیادہ نہیں نہیں کی گردان سن کر جب آپ ہر بات کے جواب میں نہیں کہنا سیکھ لیتے ہیں تو وہی مہربان قدردان کہتے ہیں کہ کیسا بدتمیز بچہ ہے۔
مزید بڑَے ہوں، آپکو چڑیاں طوطے پسند ہیں لیکن آپ سے محبت کرنے والے فیصلہ کرتے ہیں کہ آپکو صرف انسانوں کا ڈاکٹر بننا ہے یا انجینئر بننا ہے۔ آپ لاکھ سر پٹخیں ۔ ۔ ۔ آپ کو وہی کرنا پڑتا ہے جو آپکے محبت کرنے والے فیصلہ کر دیتے ہیں۔ سب سے زیادہ ظلم تو شادی کے متعلق فیصلہ کرنے میں کیا جاتا ہے،بعض اوقات تو صرف آپکو بتا دیا جاتا ہے۔ کہ آپ کی شادی خانہ آبادی کسی کے ساتھ طے ہوگئی ہے، پوچھنے کی نوبت نہیں آتی۔ آپ سے محبت کرنے والے بھلا آپ کے لئے کوئی غلط فیصلہ کر سکتے ہیں۔ صرف آپ ہی ہیں جو اپنے بارے میں غلط فیصلہ کرنے کے لائق ہیں۔ باقی سب 'نالائق' ہیں۔
اگر آپ ایک خاتون ہیں تو آپکے فکرکرنے والے اور آپکا خیال کرنے والے چار کے ہندسے سے ضرب کھاجاتے ہیں۔ جن میں سے اکثر کا آپکو علم بھی نہیں ہوگا کہ وہ ہیں کون۔ آپ ان سے بیزار ہوجائیں گی لیکن وہ آپ کا خیال کرنے سے ہرگز بیزار نہیں ہوتے۔
خاندان سے باہر نکلیں، دوست ، احباب ، کولیگز سب کے سب آپ کی فکر میں مبتلا ۔ اپنے روٹین سے ہٹ کر کچھ کرنے کی کوشش کر کے دیکھ لیں۔آپکا خیال کرنے والے، آپ کی فکر میں شب و روز مزید صحت مند ہونے والے آپ کو لفظوں کی چپیڑیں مار مار کر دوبارہ لائن پر لے آئیں گے۔ اگر آپکا دل بارش میں نہانے کا کر رہا ہے، لیکن وہ آپ کو بتائیں گے کہ یہ کیا بچوں والا شوق ہے۔ جیسے بچپن میں تو آپکو بڑے شوق پورے کرنے دیے گئے تھے۔
آپکی دنیا ایسے لوگوں سے بھری ہوئی ہے جو آپ سے اتنی محبت کرتے ہیں آپکی اتنی فکر کرتے ہیں کہ آپ کا دل بے اختیار چاہنے لگتا ہے کہ "ایسی محبت سے ہم باز آئے " گاتے ہوئے کہیں جنگل کی طرف بھاگ نکلیں۔
ذرا فیس بک پر ایک اپنی مرضی کی ایک پوسٹ کر کے تجربہ تو کریں ۔۔۔