Wednesday, November 26, 2014

فیس بک ایڈکشن اور اسکا علاج / اعتراف جرم

ڈرگ ایڈکشن کی طرح سوشل میڈیا خاص کر فیس بک بھی ایک خاصہ طاقتور نشہ ہے۔ آپ ارد گرد سے بے خبر اور دور دراز اور بےگانوں سے باخبر رہتے ہیں، لوگوں کے درمیان بیٹھےہوئے ان کے بجائے کسی اور سے باتیں کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔ گھر والے پہلے پہل آپ کو ٹوکتے ہیں پھر رفتہ رفتہ آپ پر فاتحہ پڑھ لیتے ہیں۔ آپ نہ صرف فیس بک پر ہر وقت آن لائن رہتے ہیں بلکہ جب کوئی اور کام بھی کر رہے ہوں تو بھی دھیان موبائل یا ٹیبلٹ کی طرف ہی رہتا ہے کہ کہیں کوئی میسج جواب دینے سے رہ نہ جائے، کوئی نوٹیفیکشن دیکھنے سے رہ نہ جائے، کسی کمنٹ کا جواب دینے سے نہ رہ جائے۔ جیسے اگر کوئی میسج، کمنٹ یانوٹیفیکشن اٹینڈ ہونے سے رہ گیا تو کوئی قیامت شیامت آنے کے امکانات ہوں۔ہر کام کوٹالتے رہتے ہیں کہ ہاں ابھی کرتی ہوں، بس اٹھ رہی ہوں، یہ ایک میسج کا جواب دے دوں، لیکن ایک میسج چیک کرنے کے بعد "من حرامی تے حجتاں ہزار" اور اتنے میں لائٹ چلی جاتی ہے اور آپ کو مزید دوگھنٹے کی چھٹی مل جاتی ہے کوئی اور کام نہ کرنے کی ۔۔۔

آپ کو لگنے لگتا ہے کہ بس انقلاب تو آپ کی فیس بک وال پر ہی آئے گا یا نا آنے والے انقلاب کا راستہ بس آپ کی پوسٹ ہی روک سسکتی ہے یا اگر آپ نے کوئی نیا کمنٹ ن/ پوسٹ نہ کی تو کہیں ایسا نہ ہو کہ مسئلہ کشمیر، فلسطین، بوسنیا، چیچنیا وغیرو غیرہ حل ہونے سے رہ جائیں، یا حل ہوں تو اس میں ایک آنچ کی کسر نہ رہ جائے ۔ آپ کا حال یہ ہوجاتا ہے کہ روئی نہ کپاس ،تیلی سے لٹھم لٹھا

لیکن کب تک ،،، جج صاحب ،،، آخر کب تک ۔۔۔ رفتہ رفتہ آپ کو احساس ہونے لگتا ہے کہ آپ اور وقت ایک دوسرے کو ضایع کر رہے ہیں، اور آپ مستقل ایک احساس جرم کا شکار رہنے لگتے ہیں، پر" چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی" نتیجے میں آپ کا گِلٹ فزیکل علامات میں ظاہر ہونے لگتا ہے۔ آپ کی باڈی عجیب و غریب قسم کی سستی، بیزاری، اور پتہ نہیں کن کن جگہوں پر فرضی درد و غم ڈیولپ کر لیتی ہے۔

اس نشہ کا واحد علاج یہی ہے کہ اپنی فیس بک بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ڈی ایکٹو کر کے ہفتہ دس دن کے لیے غائب ہوجائیں، ہو سکے تو اپنے موبائل یا ٹیبلٹ سے فیس بک ایپ ہی اڑا دیں، نا ہوگا بانس نہ بجے گی بانسری، دوہفتے بعد واپسی پر آپ کو احساس ہوگا کہ آپ کے نہ ہونے سے نہ کوئی قیامت آئی، نہ کسی کا کوئی کام رکا، نا انقلاب آنا تھا نہ آیا۔

اس ساری ایکسرسائز کے بعد امید ہے کہ آپ کو اپنی اوقات اچھی طرح پتہ چل جائے گی کہ آپ ہیں کیا ، اور آئیندہ آپ اپنی اوقات میں رہنے کی کوشش کریں گے۔ 

چونگے میں آپ کو یہ بھی معلوم ہوجائے گا کہ 


WHOM do you matter the MOST