Monday, September 21, 2015

ہائے جاوں کہاں

کوک اسٹوڈیو8: ایپی سوڈ 6


مجھے کوک اسٹوڈیو سے اللہ واسطے کا بیر ہے۔ شروع شروع میں روحیل حیات والا کوک اسٹوڈیو تو پھر بھی ایک آدھ بار نظر سے گزر گیا۔ لیکن مزید کوک اسٹوڈیو میرے بس کا نہیں ۔ مجھ سے ہمارے سنہرے گیتوں کا ریپ برداشت نہیں ہوتا۔ میرا بس چلے تو خوبصورت پرانی دھنوں کی ماں بہن ایک کرنے پر کوک اسٹوڈیو کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کروادوں۔ لیکن آج میرے ساتھ ہاتھ ہوگیا۔
آج غلطی سے میں نے کوک اسٹوڈیو تقریباً پورا دیکھا ۔ مطلب تقریباً پوری قسط۔۔ اب بندہ بخار میں پڑا پڑا اور کیا کرے ، بخار کو بہلانےکےلیے ٹی وی پر سرفنگ ہی کرتا رہے۔ اور سرفنگ میں میرے ہاتھ کیا لگا بلکہ میں کس کے ہتھے چڑھ گئی نہ پوچھو۔

 ہائے ہائے ملازم حسین نے تو مار ڈالا۔ میری ہمجولیاں گا کر ۔۔ اس کی آواز اف اف اف ۔۔ نئے گانے والوں میں میں نے کسی کی آواز میں ایسا رچاو اور مٹھاس نہیں سنی۔ اور"ہائے جاوں کہاں" پر آتے آتے اس کی آواز میں جو بے چارگی تھی ۔۔ مار ڈالا ظالم نے ۔اسکی پوری پرفارمنس کے لیے بس ایک لفظ ہے "سوئیٹ" ۔ گانے کا خاتون والا حصہ کسی اور زبان میں تھا، پر انکی تانیں زبردست تھیں۔ کیوں کہ وہی سمجھ آئیں۔ 
علی حیدر اور سارا رضا والا بھی زبردست تھا۔ کیوں کہ اوریجنل سے قریب ترین تھا۔ شازیہ منظور واز آلسو گڈ۔ حد تو یہ کی جو صاحب آنکھوں پر چشمہ چڑھائے ،چہرے پر رعونت سجائے ، دنیا سے بےخبر گٹار بجاتے رہتے ہیں وہ بھی مسکراتے ہوئے پائے گئے۔
پورا ایپی سوڈ غالباً کسی مخصوص راگ یا ٹھمری کو فالو کر کے ترتیب دیا گیا تھا۔ اسی لیے اچھا لگا، پرانے گانوں کا ٹچ تھا۔ ہائے ہائے بانسری ، اور ڈھول والا ۔۔ دے ور زبردست۔ اور ہارمونیم والا منا بھی۔ ہمارے روایتی سازوں کا کوئی مقابل نہیں ہے۔ بیک گراونڈ میں جو دائیں جانب والا کیوٹی تھا ہی واز انجوائنگ اٹ دا موسٹ۔  پر ایک بات سمجھ نہیں آئی بیک گراونڈ ووکلسٹس کا کیا کام ہے، انکی تو آواز بھی سنائی یا دکھائی نہیں دیتی ۔ایویں ویسٹ آف ٹیلنٹ

پی اس: ریشماں کا کوئی بدل نہیں ہے۔