Saturday, August 4, 2018

دوزخ نامہ از روی شنکر بال


کچھ کتاب سے ۔ ۔ ۔

"کاشی : سٹی آف لائیٹس اور جس نے کاشی نہیں دیکھا وہ پیدا ہی نہیں ہوا"

 "Love always ran out when money did"

"Death can be endured, memories can not"
کچھ کتاب پر ۔ ۔ ۔ 

غالب ہندو متھالوجی کے بڑے دیوانے تھے۔

اینڈ دے میڈ "منٹو" ودآؤٹ عصمت چغتائی :O

اب مجھے لگتا ہے کہ مجھے منٹو کے افسانے پڑھنے پڑیں گے۔

دوزخ نامہ پڑھنے کے لیےبندے کو اردو ادب، شاعری اور فارسی ادب کے ساتھ ساتھ فارسی اور ہندو اساطیر کا بھی ماہر ہونا چاہیے۔  پھر قصہ در قصہ در قصہ 

 منٹو کی کہانی حسب توقع معاشرے کی منافقتوں کی کہانی ہے جبکہ غالب کی کہانی اس وقت کے ہندوستان کی تاریخ ہے خاص کر مغل بادشاہت کے زوال کی تاریخ۔ لیکن ذاتی زندگی دونوں کی دوزخ تھی۔

 قصہ مختصر: اصل دوزخ تو یہ زندگی ہے۔