"آنکھ اوجھل ، پہاڑ اوجھل" محاورہ تو سنا تو تھا لیکن محسوس حال ہی میں کیا۔ گزشتہ دنوں ہمیں اسلام آباد اور لاہور میں تقریباً ہفتہ ہفتہ گزارنے کا شرف حاصل ہوا۔ ان دو پھیروں میں ہم متعدد دوستوں سے ملے، نئے دوست بنائے، کچھ سے دعا سلام بنائی۔ لازمی بات ہے کہ جب آپ کسی کے گھر جاتے ہیں یا کسی سے ملتے ہیں، پرانی دوستی کی تجدید کرتے ہیں یا نئی دوستی کی ابتداء کرتے ہیں تو انہیں اپنے گھریا شہر آنے کے لیے انوائیٹ کرتے ہیں۔
کاپی رائیٹس: نسرین غوری |
ان دونوں اسفار[سفر کی جمع] کے دوران ہم نے جس سے بھی یہ کہا کہ آپ کا کراچی آنا ہو تو ہمیں ضرور مطلع کریں یا آپ بھی کبھی کراچی آئیں۔ آگے سے جو سب سے پہلا جواب آیا وہ تھا : "کراچی بڑی دور ہے" بندہ پچھے کراچی پاکستان میں نئیں، یا پاکستان کا حصہ نئیں۔ ارے بھائی کراچی اسلام آباد سے بھی اتنا ہی دور ہے جتنا اسلام آباد کراچی سے۔ لاہور سے کراچی کا فاصلہ بھی اتنے ہی کلومیٹر ہے جتنا کراچی سے لاہور [براستہ ساہیوال ;) ]
اور تو اور لاہور میں ایک کتاب کی رونمائی کی تقریب میں ہمیں کراچی سے پہنچنے پر ایسا وی وی آئی پی ٹریٹمنٹ ملا کہ ہم سمجھے کہ ہم سیدھے وائیٹ ہاوس سے لاہور لینڈ کئیے ہیں۔ وہاں تین چار مزید خواتین بھی تھیں جو دیگر شہروں سے آئی تھیں لیکن ہمیں خاص طور پر کراچی کے حوالے سے محفل سے خطاب کرنے کی دعوت دی گئی۔ جس کی ہمیں خوشی بہت ہے ۔۔ لیکن پس منظر میں کہیں "کراچی بڑی دووووور" بھی ہے۔
ایک بار ہم تین گرل فرینڈوں نے ایک ٹور آپریٹر کے ساتھ ہنگول جانے کا پروگرام سیٹ کیا۔ ہم دو خواتین کراچی سے تھیں۔ اور ایک نے اسلام آباد سے ڈائریکٹ ہمیں ٹور آپریٹر کی بس میں ہی جوائن کرنا تھا۔ ہم سب سے پہلے پہنچ کر اپنی دوستوں کے لیے سیٹ گھیر کر ٹھنڈ پروگرام کر رہے تھے۔ دیگر ہم سفروں سے تعارف کےدوران جب ان پر یہ معاملہ کھلا کہ ایک خاتون خاص کر اس ٹرپ کے لیے اسلام آباد سے آرہی ہیں تو ان کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے ۔ ۔ ۔
"واٹ ۔ ۔ ۔ شی از کمنگ فرام اسلام آباد ، ، ، فار دس ٹرپ .. .!!!"
ہمیں تو جاگرز سے لگی اور اسکارف تک جا پہنچی ۔ ۔ ۔
"کیوں جی ،، آپ نہیں جاتیں کراچی سے اسلام آباد ،،، ہنزہ، گلگت یا خنجراب جانے کے لیے۔ یا مری دیکھنے کے لیے ۔۔؟
کراچی سے شمالی علاقے دیکھنے جانا ثواب کا کام ہے ۔۔؟
اور اسلام آباد سے جنوبی علاقوں کی سیر کو بطور خاص آنا گناہ ہے ۔۔؟ "
آگے سے وہ خاتون "ہیں ،، ہیں ۔۔ لڑ کیوں رہی ہیں ، کیا ہوگیا" تو ہمیں احساس ہوا کہ ہم تو اچھی خاصی حالت جنگ میں تھے، یعنی جذبات میں کھڑے ہوکر دونوں ہاتھ کمر پہ ٹکا ئے باقاعدہ لڑ رہےتھے، ہماری اپنی بھی ہنسی چھوٹ گئی۔ لیکن ان کے سوچنے کے انداز پر افسوس ہوا، اکثریت ایسے ہی سوچتی ہے ۔
کبھی ایک مشرقی پاکستان ہوا کرتا تھا، جو پاکستان سے بہت دور تھا، پھر یہ دوری اتنی زیادہ بڑھی کہ وہ پاکستان نہ رہا۔ آج صرف کراچی ہی نہیں بلوچستان بھی پاکستان سے دور ہے بلکہ بہت دور ہے۔ نظروں سے ہی نہیں دلوں سے بھی، ، ، شاید ، ، ، انجام سوچ کر ہی رونگٹھے کھڑے ہوجاتے ہیں۔
آپ ہی اپنی اداوں پہ ذرا کیجئے غور
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی