Wednesday, September 13, 2017

کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتے ہیں

[اینڈ ہاو مائی مائنڈ اسٹاپس می]

یہ ۔۔۔ لوگ کتنے بہن بھائی ہیں؟
[تمہیں کیا!]

کیوٹ والے بوائے فرینڈ کی دلہن کیسی ہوگی؟
[تمہارا کیا کھانا ہضم نہیں ہورہا دیکھے بغیر!]



اسکی منگیتر اسکے لیول کی ہوگی؟ دیکھنے میں کیسی ہوگی؟
[!None of your business]

اب کون اس کے ساتھ میوزک اور کتابوں پر ڈسکشن کرتا ہوگا؟
[معلوم ہوبھی جائے تو فائدہ!]

فلاں کے ابھی تک بچے کیوں نہیں ہیں؟
[تمہارا کھانا بھی ہضم ہوجاتا ہے اور سو بھی جاتی ہو یہ جانے بغیر، ٹھنڈ کرو!]

یہ لڑکیاں سوشل میڈیا پر محتاط کیوں نہیں ہوتیں ؟
[یا شیخ اپنی اپنی دیکھ، تم سے تمہارے اعمال کے متعلق پوچھا جائے گا، اس کے نہیں! ]

اسکے اتنے سارے بچے
[اسکا مسئلہ ہیں تمہارانہیں!]

ABCD کی XYZ سے بہت بن رہی ہے۔
[تمہارا کیا نقصان!]

XYZ کی LMNOP سے کچھ ان بن لگتی ہے۔
[تہانوں کی!]

سانول عطا اللہ کا بیٹا ہے؟
[معلوم کر کے بینک بیلنس میں کتنا اضافہ ہوجائےگا تمہارے، 
گانا اچھا ہے ناں، سنو چپ کر کے!]

فیس بک پر جھانکی ماروں؟
[نہ ہی مارو تو بہتر ہے، وائی فائی ہی بند کردو وہ زیادہ بہتر ہے!]

اچھا واٹس ایپ؟
[تم ایک 3310 پکڑ لو کہیں سے!]

اینڈ دی لسٹ گوز آن ۔ ۔ ۔

ہم دوسروں کے بارے میں خواہ مخواہ متجسس ہوتے ہیں، حالانکہ اس سے فائدہ ککھ نہیں ہونا ہوتا بلکہ الٹا نقصان ہوسکتا ہے، اسی لیے ہمیں قران میں دوسروں کے بارے میں تجسس کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ یہ انسانی فطرت ہے، دل میں تو ہزار خیالات اور باتیں آتی ہیں، لیکن سب پر سوچنا اور ان کی تحقیق میں ٹائم ضایع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔  اور دوسروں کے بارے میں تو بالکل نہیں۔