Wednesday, February 1, 2017

My Father's Notebook: Kader Abdolah

ایران کے سیاسی پس منظر میں لکھا ہوا ناول جس میں ایک گونگے بہرے شخص کی کہانی اسکے بیٹے کی زبانی بیان کی گئی ہے۔ یہ گونگا بہرا انسان پڑھنا لکھنا نہیں جانتا تھا لیکن ایک علاماتی خود ساختہ زبان میں اپنے خیالات ایک نوٹ بک میں قلمبند کرتا رہتا تھا۔ اس شخص کو غالباً عوام سے تشبیہہ دی گئی ہے۔ جسے شہنشایت اور اسلامی انقلاب دونوں نے ہی نقصان پہنچایا لیکن وہ صمً بکمً ہر دو کو اپنا نجات دہندہ سمجھتا رہا اور اپنی دکان میں باری باری پہلے شاہ اور پھر خمینی کی تصویر ٹانگتا رہا۔

 اس کا بیٹا تاہم بائیں بازو کی تنظیم سے وابستہ ہوگیا اور بالآخر اسے یورپ میں پناہ لینی پڑی۔  ناول میں شاہ ایران کے دور میں برائیاں کم نظر آتی ہیں اور اسلامی انقلاب میں زیادہ .. اور غالباُ یہی وجہ اس ناول کو متفرق ایوارڈز ملنے کی بھی رہی ہوگی۔