Tuesday, March 27, 2018

چلو اک بار پھر سے ۔ ۔ ۔

سوشل میڈیائی بریک اپس

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں لائک کرنے کی
نہ تم میری طرف دیکھو کمنٹ انداز نظروں سے

نہ میرے دل کی دھڑکن لڑکھڑائے واٹس ایپ اسٹے ٹس میں
نہ ظاہر ہو تمہاری کشمکش کا راز ان باکس میں
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں

تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ہے لائک کرنے سے
مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کہ اب یہ پوسٹ پرائی ہے۔

میرے ہمراہ بھی رسوائیاں ہیں پچھلی بلاکنگ کی
تمہارے ساتھ بھی گزری ہوئی چیٹوں کے سائے ہیں
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں

تعارف روگ ہوجائے تو اک دوسرے کو ڈیلیٹنا اچھا
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو بلاکنا اچھا

وہ فرینڈ شپ جسے آگے چلانا نہ ہو ممکن
اسے اک خوبصورت موڑ پہ چھوڑ کے اگنورنا اچھا۔
چلو اک بار پھر سے ۔ ۔ ۔


ساحر لدھیانوی سے بغیر کسی معذرت کے ساتھ
کیونکہ وہ بھی آج سوشل میڈیائی دور میں یہ غزل لکھتے تو تقریباً ایسے ہی لکھتے 😜😀