موسم کی شان میں یہ قصیدہ ہم نے جون 2023 میں لکھا تھا جب کراچی میں ایک سائکلون آنے کی خبریں تھیں۔ پھر حالیہ بارشوں میں اسے اپ ڈیٹ کیا۔ امید ہے آگے بھی کام آئے گا۔
------------------------------------------------------------------------
یہ ریڈیو پاکستان ہے، ناظرین۔ مطلب کے سامعین پیش ہیں موسم کی خبریں
کراچی میں آج مطلع ابر آلود رہے گا، طوفانی ہوائیں چلیں گی اور کہیں کہیں بوندا باندی کا امکان ہے، اور اب سنیے موسم کا تفصیلی حال:
تو ناظرین حالات کچھ اس طرح ہیں کہ کئی دن سے بحیرہ عرب میں طوفان کی آمد کے پیش نظر کراچی کا سمندر اس وقت کچھ اس قسم کی حالت میں جس کے بارے میں شاعر نے کہا تھا کہ
تیرے بھیگے بدن کی خوشبو سے، لہریں بھی ہوئیں مستانی سی۔
تیری زلف کو چھو کر وغیرہ وغیرہ
اس وقت کراچی کا آسمان کچھ ایسا نظارا پیش کررہا ہے کہ
گھٹا گھن گھور گھور، مور مچائے شور
مورے سجن آجا رے
لیکن "سجنوا بیری ہوگئے ہمار" مطلب تیری دو ٹکیا دی نوکری میرا لاکھوں کا ساون جائے جسے شاعر نے ایسے بیان کیا ہے کہ
ساون کے دن آئے بالم
جھولا کون جھلائے
مزے کی بات کچھ یوں ہے کہ کراچی میں سب کچھ آجاتا ہے لیکن نہیں آتا تو ساون۔ ابھی بھی طوفانی ہوائیں ہیں، کالی گھٹائیں ہیں نہیں ہے تو ساون مطلب بارش اور کراچی والوں کے دل کی حالت کچھ اس قسم کی ہے کہ
موسم بدلا ، رت گدراِئی ، اہل جنوں بے باک ہوئے
اور بے باک ہوکر سمندر پر دھاوا بول دیا اور پھر چوروں کو پڑ گئے مور اور پولیس ان پر دھاوا بولے جارہی ہے، پر کراچی والے تو کراچی والے ہیں،
راستے بند کیے دیتے ہو دیوانوں کے
ڈھیر لگ جائیں گےبستی میں گریبانوں کے
سب کچھ اپنی جگہ لیکن کراچی کے نصیب کی بارشیں ہمیشہ کہیں اور ، کسی اور کی چھت پر جا برستی ہیں۔
اور کراچی والے تنگ آکر کہیں بلوچستان کی سیر کو نکل جاتے ہیں کیونکہ
جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا
فصل گل چھوڑ گیا دل میرا پاگل نکلا
اور اسی کے ساتھ موسم کی خبریں سماپت ہوئیں۔
ہم چلے بارش میں نہانے
کیونکہ
ڈم ڈم ڈیگا ڈیگا
موسم بھیگا بھیگا
اور سب سن لیں
کہ آج پھسل جائیں تو ہمیں نہ اٹھائیو
💧💦🌀🌈⛅