Thursday, November 19, 2015

مستقبل کا حیران پریشان، جنگل بیابان مورخ

داعش/خود ساختہ خلافت اسلامیہ مسلمانوں کو مار رہی تھی۔ امریکہ اور اسکے پالتووں کو کوئی پریشانی نہیں تھی۔ پھر روس درمیان میں کود پڑا اور شام کے ساتھ مل کر داعش کی پٹائی شروع کردی، اس پر امریکہ نے روس کو کہا کہ خبر دار ، جو ہمارے کام میں دخل دیا۔

اب روس اگر داعش کی پٹائی کر رہا تھا تو داعش کو روس میں دہشت گردی کرنی چاہیے تھی۔ لیکن اس نے فرانس میں کاروائی کردی۔ اور فوری طور پر فرانسیسی بحری بیڑا داعش کے خلاف کاروائی کرنے خلیج فارس پہنچ گیا۔ اور جی 20 ممالک نے داعش کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا ۔
اب مورخ کو سمجھ نہیں آرہی کہ یہ ہو کیا رہا ہے۔ یہ سارے داعش کو ماریں گے تو کیسے، امریکہ تو داعش کے خلاف روس کو کاروائی سے منع کر رہا تھا تو یہ سارےکونسے منہ سے داعش کے خلاف کاروائی کریں گے، کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے یا یہ سارے شامی حکومتی افواج کو نشانہ بنائیں گے، کیونکہ داعش کو تو خود جی 20 سمیت 40 ملک فنڈنگ کر رہے ہیں۔

کون لوگ ہو تسی اوئے

کہیں روس کو منع کرنے کا مطلب یہ تو نہیں تھا کہ شام میں قدرتی وسائل کی لوٹ پر صرف ہمارا حق ہے، تسی کون ۔۔

اور اس سارے رولے میں کسی کو یاد ہی نہیں رہا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نے فرانس کو دھمکی دی تھی کہ فلسطینی ریاست کو مان لینا ایک سنگین غلطی ہوگی۔