بدتمیز دل
ایک لڑکی جو آج کی تاریخ میں اٹھارویں صدی کی محبت کے ماڈل پر یقین رکھتی ہے۔
اور ایک لڑکا جو محبت پر سرے سے یقین ہی نہیں رکھتا۔
لڑکی جو ہر اس لڑکے کے ساتھ ایک پرفیکٹ لوو اسٹوری کا محل تعمیر کرلیتی ہے جو اس سے تمیز سے بات کرلے
اور لڑکا جو اپنی ہر ڈیٹ کو پورا پروٹوکول دیتا ہے لیکن صرف ایک ملاقات کے لیے۔
ایک مشرق اور ایک مغرب
کیا ہوگا ان دونوں کا
اور جو ہوا وہ درست تھا یا غلط
یہ تو خود ہی دیکھ کر فیصلہ کریں
بلغراد سربیا کی خوبصورت لوکیشنز ساتھ مفت میں دیکھیں۔
"اگر میں آج سے چھ ماہ پہلے والی لز ہوتی تو تمہاری یہ باتیں سن کر اپنا جواب بنا لیتی ،
خوش ہوجاتی، لیکن
I am NO MORE her
میں خود کو بدلنے کی کوشش کررہی ہوں،
اپنے لیے جینے کی کوشش کررہی ہوں۔
I am trying to fix myself
Focussing on myself
Trying to accept myself"
بدتمیز دل ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو زندہ تو اکیسویں صدی میں تھی لیکن اس کے خواب اس کی سوچ اٹھارویں صدی کی تھی۔ اس کا محبت کے بارے میں آئیڈیا بہت زیادہ روایتی اور رومینٹک تھا۔ اور وہ اس معاشرے میں رہتی تھی جہاں ہر لڑکے اور لڑکی کا کوئی نہ کوئی گرل فرینڈ یا بوائے فرینڈ تھا پر وہ اپنے رومینٹک خیالوں اور خوابوں کے باوجود اکیلی تھی۔ شاید اس لیے کہ وہ بہت زیادہ خالص تھی اور اس کے ارد گرد اکیسویں صدی کے لوگ تھے جو ون نائٹ اسینڈ، اور معروضی تعلقات پر یقین رکھتے تھے ، تو نہیں اور سہی ، اور نہیں اور سہی
لیکن وہ تھوڑی سی بے وقوف بھی تھی اور شاید ڈیسپریٹ بھی۔ اسی لیے جو لڑکا اس سے اچھی طرح بات کرلیتا تھا وہ اس کے ساتھ پوری لوو اسٹوری امیجن کرلیتی تھی۔ اور پھر ایک دن اس کا دل کسی نہ کسی بات پر ٹوٹ جاتا تھا۔ اور وہ مہینوں اپنے دل کے ٹوٹنے کا سوگ مناتی رہتی تھی۔ وہ خود اپنے اس پیٹرنڈ بی ہیوئیر سے تنگ آئی ہوئی تھی لیکن ۔ ۔ ۔
ایک دن وہ اتنی سمجھ دار ہوجاتی ہے کہ وہ تینوں لڑکے جن سے محبت کی کنفرمیشن کے لیے ایک وقت تھا کہ وہ مری جارہی ہوتی ہے ان تینوں کے پروپوزل وہ بہت آرام سے ٹھکرا دیتی ہے۔ یہ کہہ کر کہ "آِئی ایم نو مور ہر" 





یہ کہانی اسی بے وقوف، رومینٹک خیالات والی لڑکی کے ایک میچور رائٹر میں ٹرانسفارمیشن کی کہانی ہے۔ لیکن یہ ہوا کیسے۔ اس کے لیے تو آپ کو یہ سیریز دیکھنی پڑے گی۔ اس گے کپل کی شادی سے آگے ، بہت آگے ، اینڈ تک ۔ ۔ ۔
بدتمیز دل 3.0
ہمارا اعتبار کسی ایک نے توڑا ہوتا ہے اور ہم اس کا بدلہ ہر اس شخص سے لیتے ہیں جو ہمارے قریب ہوتا ہے، قریب آنا چاہتا ہے، جو ہم سے محبت کرتا ہے یا کرنا چاہتا ہے اس کا دل توڑ دیتے ہیں۔ ہم اپنے اندر کی ساری کڑواہٹ، سارا زہر اپنے ارد گرد والوں پر انڈیل دیتے ہیں، ان پر جنہیں ہم پیارے ہوتے ہیں۔
نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ سب جو ہمارا درد بانٹنا چاہتے ہیں، ہمارے زخموں پر مرہم لگانا چاہتے ہیں، ہم سے دور ہوجاتے ہیں، ہم سے بات کرنے سے خوفزدہ رہتے ہیں۔ اور ہم تنہا رہ جاتے ہیں۔ پھر ایک دن ہمیں ان کی ضرورت پڑتی ہے اور جب ہم ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو وہ ہم سے مایوس ہوکر بہت دور جاچکے ہوتے ہیں۔ اپنی زندگی میں مصروف ہوچکے ہوتےہیں۔
کرن نے ایکزیکٹلی یہی کیا۔ اسے ساری دنیا میں صرف اپنے باپ کی محبت پر بھروسہ تھا، ماں سے بھی زیادہ، ماں جو اس کے بچپن میں ہی اسے اور اس کے باپ کو چھوڑ کر چلی گئی تھی۔ اسے لگتا تھا کہ وہ اپنے باپ کی پوری دنیا ہے اور اس کا باپ اس کی زندگی کا واحد سورج جس کے گرد اس کی پوری دنیا گردش کرتی ہے ۔ لیکن جب ایک دن اس کے باپ کے انتقال کے بعد اسے پتا چلتا ہے کہ اس کے باپ نے ایک اور شادی کی ہوئی تھی اور اس کی ایک بیٹی بھی تھی یعنی کرن کی سوتیلی بہن، اور جس گھر میں وہ آج تک رہتا آیا تھا وہ اس کا باپ اپنی بیٹی کے نام کر گیا ہے۔
بس اسی دن سے اس کا دنیا کے ہر شخص پر سے بھروسہ ختم ہوگیا۔ اور اس نے ہر اس شخص کو خود سے دور کردیا جس نے بھی اس کے قریب آنا چاہا، ہر وہ شخص جس نے اس کی مدد کرنی چاہی جس نے اسے اس بے اعتباری کے گڑھے سے نکالنا چاہا۔ اور پھر وہ اتنا اکیلا ہوگیا کہ اسے تنہائی سے خوف آنے لگا۔
اس کے سارے دوست اپنی زندگی میں آگے بڑھ رہے تھے، ان کی زندگیوں میں محبت شامل ہورہی تھی ایک کے بعد ایک دوست شادی کی طرف بڑھ رہے تھے لیکن کرن کمٹمنٹ سے خوفزدہ تھا۔ اسے اپنے والد کے بعد محبت پر بھروسہ نہیں رہا تھا۔ اپنی تنہائی دور کرنے کے لیے وہ ہر دوسرے دن ایک نئی لڑکی کو ڈیٹ پر لے جاتا اسے پورا پروٹوکول دیتا لیکن اس سے آگے کچھ نہیں
پھر اس کی زندگی میں ایک ایسی لڑکی آئی جو زندہ تو اکیسویں صدی میں تھی لیکن اس کے محبت اور رومانس کے تصورات اور خیالات اٹھارویں صدی کے تھے۔۔ لیکن کرن نے اس کے ساتھ بھی وہی کیا۔ اسے خود سے دور کردیا، دھتکار دیا ۔۔ اور جب اسے احساس ہوا کہ اس نے کیا کردیا ہے تب تک بہت دیر ہوچکی تھی ۔۔۔
آپ کو لگتا ہے کہ میں نے پوری اسٹوری سنا دی ہے اب دیکھنے کا کیا فائدہ ۔۔ بس یہی غلطی ہے آپ لوگوں کی کہ بہت جلد رائے قائم کرلیتے ہیں۔ یہ اس کہانی کےپانچ مختلف پہلووں میں سے ایک پہلو ہے ، باقی پہلو جاننے کے لیے خود دیکھیے۔
💘💖💔💓💝