Friday, May 13, 2016
Monday, May 9, 2016
مولہ چٹوک: بلوچستان کی ایک جنت نشاں وادی
مولہ آبشار کے اندر کا منظر: فوٹو کریڈٹ: جام اقبال |
مولہ چٹوک بلوچستان کے ضلع خضدار کی ایک جنت نشاں وادی مولہ میں ایک آبشار کا نام ہے جو دراصل دریائے مولہ ہے اور چٹوک مقامی زبان میں آبشار کو کہتے ہیں، جس مقام پر یہ دریا آبشار کی صورت پہاڑوں سے باہر آتا ہے اسے مولہ چٹوک یا مولہ واٹر فالز کہتے ہیں ۔
Labels:
Travelogue
Wednesday, May 4, 2016
برصغیر میں شب معراج
آج کے تمام اخبارات شب معراج کی تفصیلات سے بھرے ہوئے ہیں۔ میں تین سال مصر میں رہی ہوں لیکن میں نے وہاں شب معراج کے موقعے پر کسی خاص اہتمام تو کیا کسی کے منہ سے بھی اس واقعے کا تذکرہ نہیں سنا۔ یاد رہے کہ مصر ایک عرصے تک اسلام اور مسلمانوں کا تہذیبی اور ثقافتی گہوارہ رہا ہے۔ الازہر یونی ورسٹی آج بھی مسلم دنیا کی مرکزی فتویٰ گاہ شمار ہوتی ہے۔ اسلامی تاریخ کےمتعدد واقعات کے بارے میں ایسا ہی سرد رویہ خلیج اور خطہ عرب کے دیگر ممالک میں نظر آتا ہے جن پر ہمارے ہاں خاصہ جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ اس خطے میں لوگ صرف شب قدر کو ہی جانتے ہیں اور اسی موقعے پر کچھ شو شا کرتے ہیں۔ یا پھر عیدین، سعودی عرب تو کٹر وہابی ہے یعنی کفر سے محض چند قدم ہی پیچھے ہے۔ نابکار کہیں کا۔
Saturday, April 30, 2016
پاکستان میں سیاحت: ایک جائزہ 2
کچھ گھومنے اور گھمانے والوں کے بارے میں
گو کہ پاکستان میں سیاحت کو انڈسٹری / صنعت کا درجہ دیا گیا ہے۔ لیکن تاحال پاکستان میں قومی سیاحت کے حوالے سے کوئی ایسا ادارہ نہیں جو سیاحوں کے سفر اور منزل یا مقصد سفر کا ڈیٹا یا اعداد وشمار جمع یا مہیا کرتا ہو ۔ سیاحت سے متعلق ایک صوبائی محکمے سے ملکی سیاحوں کے اعداد و شمار کے بارے میں استفسار پر جواب ملا کہ امیگریشن اور ایف آئی اے سے رجوع کریں۔ بھلا اندرون ملک سیر و تفریح کی غرض سے سفر کرنے والوں کا امیگریشن سے کیا تعلق۔ جیسا کہ پہلے بھی ذکر ہوا کہ ملکی و قومی سیاحت سے حکومت کی دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ پاکستان اکنامک سروے 2014/15 میں لفظ سیاحت کا گزر صرف ایک بار گوادر پورٹ کے تذکرے میں ضمنی سرگرمیوں کے حوالے سے آیا ہے ۔ جبکہ سالانہ ورک پلان 16-2015 میں سیاحت کا لفظ کہیں بھی نہیں ہے ۔ تو ہم ایسا ڈیٹا جمع کر کے کیا کریں گے جو کسی کام نہیں آنا۔
Labels:
Tourism
ایک کامیاب نیوز چینل:
اجزاء ،ترکیب استعمال و ہدایت نامہ
ناظرین ،، اوہ سوری قارئین کیسے ہیں آپ ، امید ہے کہ ہمارے گزشتہ بلاگز سے آپ کو خاطر خواہ افاقہ ہوا ہوگا۔ تو حاضرین ،، آج ہم آپ کو سکھائیں گے کہ ایک نیا نیوز چینل کیسے کھولا جاسکتا ہے، اس کی کامیابی کے لیے کیا اجزاء درکار ہونگے، انہیں کس ترتیب سے استعمال کرنا ہے اور کیسے استعمال کرنا ہے۔ کہ آپ ایک تازہ ترین کامیاب نیوز چینل کے بانی بن کر معاشرے میں مزید فساد برپا کرسکیں، عوام کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکیں اور ڈاکٹروں کی آمدنی میں اضافے کا باعث بن سکیں، کیونکہ خدمت خلق عین عبادت ہے۔ تو نوٹ کیجئے۔
Thursday, April 21, 2016
پاکستان میں سیاحت :ایک جائزہ
خوبیاں، خامیاں، مواقع اور اندیشے
دیوسائی، فوٹو کریڈٹ بشکریہ: فیضان قادری |
Labels:
Tourism
اسلام کی روح
بانو قدسیہ نے راجہ گدھ میں حلال اور حرام کی تمیز کو اسلام کی روح کہا ہے، لیکن حلال اور حرام کی تمیز تو اسلام سے پہلے کی شریعتوں میں بھی تھی، جن میں سے کچھ کو اسلام نے جاری رکھا، اور کچھ مزید اضافہ کیا۔
میری ناقص رائے میں تو "انکار" اسلام کی روح ہے، اسلام کی ابتداء بھی انکار سے ہی ہوتی ہے، "لا الہ" الا للہ، سے۔ تمام انبیاء پر ایمان لانے کے باوجود ، ان کی کتب اور صحیفوں پر، تمام پرانی شریعتوں پر ایمان لانے کے باوجود ان کی پیروی سے انکار۔ مسلمانوں اور یہودیوں کا تو جھگڑا ہی یہ ہے کہ ہم ان کی کتاب کو ان کے رسولوں کو ماننے کے باوجود ان کی پیروی سے انکار کرتے ہیں، ورنہ وہ بھی خدائے واحد کی عبادت کرتے ہیں ہم بھی، ہم بھی نماز پڑھتے ہیں اور وہ بھی۔
Subscribe to:
Posts (Atom)