کیا آپ نے کسی کو قرض دے رکھا ہے اور اب اس امید پر بیٹھے ہیں کہ یہ رقم آپ کو واپس بھی ملے گی تو سب سے پہلے تو یہ نوٹ کرلیں کہ کوئی بھی بندہ قرضہ واپس کرنے کی نیت سے نہیں مانگتا۔ کسی ایک بندے کی نیت بھی آپ کے پیسے واپس کرنے کی نہیں ہوتی۔ لہذہ اگر کوئی آپ سے پیسے ادھار مانگتا ہے تو یا تو آپ اسے صاف انکار کردیں۔ کیونکہ ادھار دینے کے بعد بندہ اور رقم دونوں ہاتھ سے جاتے ہیں۔ لہذہ رقم بچائیے برے وقت میں آپ کے اپنے کام آئے گی بندہ تو رقم لے کر بھی بھاگ ہی جانا ہے تو بہتر ہے اسے بھاگ ہی جانے دیں۔
Wednesday, May 13, 2020
Friday, March 20, 2020
عورت مارچ 2020
رنڈی، گشتی، آوارہ، بدچلن، طوائف
ماخوذ از عائشہ اظہار
تلخیص، ترجمہ و اضافت : نسرین غوری
خواتین کو برے ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ جیسے رنڈی، گشتی، آوارہ، بدچلن، طوائف۔ جیسے اپنا جسم بیچنے والی عورتوں کو رنڈی، گشتی، آوارہ، بدچلن، طوائف پکارا جاتا ہے لیکن ان مردوں کو کوئی ایسے غلیظ ناموں سے نہیں پکارتا جو ان عورتوں کے پاس جاتے ہیں ، ان کا جسم خریدتے ہیں، لطف اٹھاتے ہیں اور اپنی غلاظت ان پر انڈیل کر خود پاک صاف واپس آجاتے ہیں اور بغیر کسی شرمندگی کے نارمل لائف گزارتے ہیں۔ ہمارے آپ کے درمیان اٹھتے بیٹھتے ہیں، ہنسے بولتے ہیں، مذاق کرتے ہیں۔
Labels:
Behavior,
Common Sense,
Gender,
Hypocrisy,
Religion,
Society,
Sociograph
Tourism in Sindh and Baluchistan
A Few Humble Suggestions
Being a die hard supporter of promotion of tourism in Southern Pakistan that is Sindh and Baluchistan, and a well traveled person in the region, I believe that South is more diverse than North of Pakistan in terms of tourism that is under explored. South has Sea, Rivers, Lakes, Dams, Islands, Volcanoes, Mountains, Waterfalls, Deserts, Historical and Archaeological sites, Necropolises, Forts, English era and Pakistan movement sites, Religious spots, Sufi Shrines, Folk tales sites, Natural wonders and so on.
Labels:
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Wednesday, March 11, 2020
میرا جسم میری مرضی
میں کیوں اس نعرے کی حمایت کرتی ہوں
میں زندگی کی پانچ دہائیاں مکمل کرنے کے قریب ہوں، میری پرورش ایسے ماحول میں ہوئی جو نہ بہت زیادہ مذہبی تھا نہ بہت زیادہ آزاد خیال۔ ننھیال میں تعلیم کا رحجان کم تھا لیکن ددھیال میں تعلیم کی کمی نہ تھی۔ دادا، تایا، ابا، چچا بالترتیب، پرنسپل،پروفیسر، ہائی اسکول ٹیچر اور پرائمری اسکول ٹیچر تھے۔ اور اکلوتی پھپھو ساٹھ یا ستر کی دہائی میں کراچی یونیورسٹی میں ہاسٹل میں رہ کر لائبریری سائنس میں ماسٹرز کرچکی تھیں۔بعد ازاں وہ پاکستان نیوی کی سینٹرل لائبریری میں لائبریرین مقرر ہوئیں۔ سب سے چھوٹے چچا انجینئر بنے۔
Sunday, December 29, 2019
یوسف خان عرف دلیپ کمار
اداکار دلیپ کمار کی عظمت کا اعتراف ایک دنیا کرتی ہے لیکن دلیپ کمار کیوں دلیپ کمار ہے اس کا اندازہ ان کی سوانح حیات کو پڑھ کر ہوتا ہے۔ پشاور میں پیدا ہونے والا ایک غیور، شریف اور وفادار پٹھان کتنی محنت، مشقت اور کمٹمنٹ کے سہارے اس مقام کو پہنچا ہے کہ آج پاک وہند کا ہر چھوٹا بڑا اداکار اور فلم بین اس کا نام عزت سے لیتا ہے، بڑے بڑے اداکار اس کی فلموں کے ری میک میں کام کرنا اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں اور پھر اعتراف بھی کرتے ہیں کہ ان سے غلطی ہوئی جو ان کے کردار کو ری پلے کیا، ان کا کوئی مقابل نہیں کوئی ثانی نہیں۔
Labels:
Biograph
Wednesday, November 20, 2019
سیکشن 375
ریپ انسانی رویوں میں بدترین رویہ ہے۔ ریپ قتل سے بھی زیادہ گھناونا جرم ہے۔ مقتول تو ایک بار ہی مر کر مکت ہوجاتا ہے چاہے اس کے چاہنے والے کتنی ہی تکلیف سے گزریں۔ لیکن ریپ کا شکار انسان نہ زندوں میں رہتا ہے نہ مردوں میں۔ وہ ساری عمر کے لیے ایک نارمل ہنستی بستی زندگی گزارنے سے محروم ہوجاتا ہے۔نہ خود نارمل زندگی گزار سکتا ہے نہ اس سے جڑے ہوئے، اس سے محبت کرنے والے یا اس کی محبت کے منتظر لوگ ساری عمر نارمل ہوپاتے ہیں۔
Labels:
Behavior,
Ethics & Values,
Gender,
Hypocrisy,
Society,
Sociograph
Thursday, November 14, 2019
بارے ٹی وی و فلم
ہمارے پی ٹی وی کے لیجنڈز فلموں میں ناکام رہے۔ طلعت حسین، راحت کاظمی، عثمان پیرزادہ، آصف رضا میر، جمشید انصاری، شفیع محمد، فردوس جمال، شکیل، قوی۔ قوی جیسا پی ٹی وی کا لیجنڈ اور سینئر اداکار فلموں میں مسخرے کے کردار تک محدود رہا۔ کوئی ایک فلمی کردار ایسا نہیں جو قوی کے نام سے یا جس سے قوی فلموں میں پہچانے جاسکیں۔ حالانکہ کیریکٹر ایکٹر کے طور پر قوی فلموں میں کمال کرسکتے تھے۔ ان کے مقابلے میں رنگیلا، منور ظریف اور لہری فلم کے اداکار تھے لہذہ کئی ایسی فلمیں ہیں جن میں ان تینوں کے کردار ہی فلم کی پہچان بنے۔ صرف ایک جاوید شیخ ٹی وی سے فلموں میں گیا اور کامیاب رہا۔ طارق عزیز تو خیر اداکار تھے ہی نہیں پتا نہیں کیا کرنے گئے تھے فلموں میں۔
Labels:
Sociograph
Subscribe to:
Posts (Atom)