Sunday, January 10, 2016

اس بے چاری کی شادی نہیں ہوئی ناں

 جب کوئی ایسی خاتون جس کی شادی اب تک نہ ہوسکی ہو، یا اس نے کی نہ ہو پینتالیس سال عمر کے آس پاس اگر زیادہ غصہ کرتی پائی جائے یا عرف عام میں چڑچڑی ہو جائے تو ہر ایک اس کے اس رویے کا الزام اسکی نہ  ہوسکنے والی شادی پر دھر دیتا ہے کہ اسکی شادی نہیں ہوئی ناں تو اس لیے یہ چڑچڑی ہوگئی ہے۔

Wednesday, January 6, 2016

سوالیہ نشان؟؟ ایک مختصر افسانہ

لڑکے کی ماں نے بیک جنبش زبان لڑکی کو ریجیکٹ کردیا:
"لڑکی فیس بک استعمال کرتی  ہے پتہ نہیں کتنے مردوں سے باتیں کرتی ہوگی"
سو لڑکی کا فیس بک استعمال کرنا اسکے کردار کی گواہی بن گیا اور وہ بدکردار یا بے کردار ٹھہرائی گئی

ان کا لڑکا بھی فیس بک استعمال کرتا تھا، کئی انجان لڑکیاں اسکی فیس بک فرینڈز تھیں۔ ان باکس میں بھی چیٹ کرلیتا تھا۔ 
پر شریف تھا ۔۔ کیونکہ مرد تھا ناں

پھر وہ شریف زادہ ایک شریف زادی بیاہ لایا۔ فیس بک وہ بھی استعمال کرتی تھی پر لڑکے کی والدہ کے علم میں نہیں تھا سو وہ بھی شریف ٹھہری ۔۔

 پرمیں سوچ رہی ہوں  کیا وہ واقعی شریف لڑکی ہے لڑکے کی والدہ کے میعار کے مطابق؟؟؟

لڑکے کی بہنیں بھی فیس بک استعمال کرتی ہیں۔

انکے رشتے کے وقت بھی اگر اگلوں نے شرافت کا یہی معیار رکھا تو ؟؟؟

-----------------------------------------------------------------------
نوٹ: یہ میری اپنی کہانی نہیں ہے ۔۔ سو مجھ پر اپنی ہمدردی ضایع نہ کریں 

Tuesday, November 24, 2015

مکران کوسٹل ہائی وے کے جلوے 2

زیرو پوائنٹ
مزمل اینڈ کمپنی کے ہاں کرنے کی دیر تھی کہ ہم پر اور بھائی پر سفر سوار ہوگیا۔ ہماری ذمہ داری سامان کی لسٹ بنانے کی اور بھائی کی ذمہ داری سامان جمع کرنے کی تھی۔لسٹ بنائی، لسٹ تھی کہ شیطان کی آنت۔ پر اسکے بغیر گزارہ بھی نہیں ۔۔ کیونکہ مکران کوسٹل ہائی وے اور کنڈ ملیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں ایک خاص حد کے بعد آپ کو نہ پٹرول دستیاب ہوگا نہ پانی، نہ کھانے کو کچھ ۔۔ مکران کوسٹل ہائی وے پر بندہ صحیح سے خانہ بدوش ہوجاتا ہے۔ خاص کر اگر آپ اپنا "خان دان" ساتھ لے کر جارہے ہیں تو پھر اپنا "خانہ" بھی دوش پرڈال کر خانہ بدوش ہوجائیں۔

Thursday, November 19, 2015

تھینک یو قائد اعظم

کل میری گاڑی کے آگے والی گاڑی کی بیک اسکرین پر پاکستان کا جھنڈا بنا ہوا تھا وہی جو پوری اسکرین کو ڈھک لیتا ہے ... مجھے خیال آیا کہ میں بھی بنوالوں .. پھر خیال آیا 14 اگست تو گزر گئی, پھر سوچا کہ 25 دسمبر آنے والی ہے اس پر بنوا لوں .... 25 دسمبر سے خیال آیا کہ ہر طرف "تھینک یو راحیل شریف" ہو رہا ہے ... کہیں دل سے کہیں شرارت میں .. کہیں کسی کو طعنہ دینے میں کہیں مذاق اڑانے میں ۔ ۔ 14 اگست پہ بھی گاڑیوں پر, پوسٹرز میں ہر جگہ تھینکیو راحیل شریف ....

مستقبل کا حیران پریشان، جنگل بیابان مورخ

داعش/خود ساختہ خلافت اسلامیہ مسلمانوں کو مار رہی تھی۔ امریکہ اور اسکے پالتووں کو کوئی پریشانی نہیں تھی۔ پھر روس درمیان میں کود پڑا اور شام کے ساتھ مل کر داعش کی پٹائی شروع کردی، اس پر امریکہ نے روس کو کہا کہ خبر دار ، جو ہمارے کام میں دخل دیا۔

اب روس اگر داعش کی پٹائی کر رہا تھا تو داعش کو روس میں دہشت گردی کرنی چاہیے تھی۔ لیکن اس نے فرانس میں کاروائی کردی۔ اور فوری طور پر فرانسیسی بحری بیڑا داعش کے خلاف کاروائی کرنے خلیج فارس پہنچ گیا۔ اور جی 20 ممالک نے داعش کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا ۔

Sunday, November 15, 2015

Museum of Lust

اورحان پاموک کا ناول Museum of Innocence ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جو اپنی سابق محبوبہ سے متعلق معمولی اشیاء جمع کرتا ہے، جیسے ایک جھمکا، کوئی رومال، پرفیوم کی خالی بوتل وغیرہ ۔  یاد رہے کہ موجودہ محبوبہ ہمیشہ بوجھ لگتی ہے خاص کر اگر اس سے شادی بھی ہوچکی ہو، سب سے محفوظ سابق محبوبہ ہوتی ہے، جس کی محبت میں یوسفی صاحب کے مطابق یک طرفہ محبت کی طرح آپ جب تک چاہیں گرفتار رہ سکتے ہیں اور اس میں ناکامی کا اندیشہ بھی نہیں ہوتا۔

Monday, November 9, 2015

ایک اور لو اشٹوری :P


ہم جس کتاب کو پڑھتے ہیں  اسکی محبت میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔ کتاب کے اندر جو کچھ ہے اس سے محبت تو سمجھ میں آتی ہے، صاحب کتاب سے محبت بھی سمجھ میں آتی ہے، لیکن خود اس کتاب سے، کتاب کے اوراق سے، محبت ہونا ایک الگ بات ہے۔ ہم جس کتاب کو پڑھ لیں اور وہ کتاب ہمیں لڑ جائے، بس وہ کتاب اگر ہم سے جدا ہوجائے تو "کی حال سناواں دل دا، کوئی محرم راز نہ مل دا " والا معاملہ ہوجاتا ہے۔