Monday, October 30, 2017
Friday, October 20, 2017
گا میرے منوا گاتا جا رے
قراقرم ہائی وے: گا میرے منوا گاتا جارے، جانا ہے ہم کا دور فوٹو کرٹسی: نوید نواز |
ٹریکنگ یا کوہ نوردی کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ وہ سارے گانے اور شاعری جو شاعروں نے اپنی محبوباوں کے لیے لکھے اور ہیروز نے اپنی ہیروئنز کی شان میں گائے یا گانے کی اداکاری کی ، وہ سب کے سب لگتا ہے کسی نہ کسی پہاڑ کی چوٹی، کسی جھیل، کسی آبشار، کسی ٹریک کی شان اور اعزاز میں لکھے گئے اور گائے گئے ہیں یا ٹریکنگ کے مختلف مراحل کو ہی بیان کرنے کے لیے لکھے گئے ہیں۔
Labels:
Travelogue
Tuesday, October 3, 2017
مائے نی میں کنوں آکھاں
پرانے لاہور میں ایک نوجوان ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا، کبھی کبھی کسی گلی کوچے ، چھت یا چھجے پر ملاقات بھی ہوجاتی تھی۔ پھر قسمت اور رزق اس نوجوان کو یورپ لے گئی، خوب دولت کمائی وہیں شادی اور بچے ہوگئے۔ پیچھے لڑکی کی بھی شادی ہوگئی۔
برسوں بعد اپنے بچوں کے ساتھ واپس لاہور آگیا کیونکہ بچیاں جوان ہورہی تھیں۔ پرانے محلے میں واپس جاکر اس نے اپنی پرانی محبت پھر سے یاد کرنے کی کوشش کی ، ہر گلی کونے دیوار کو چھو کر دیکھا۔ لیکن وہ یہ دیکھ کر دکھ میں مبتلا ہوگیا کہ جن چھتوں اور چھجوں پر وہ ملا کرتے تھے انہیں توڑ کر نیا بنا دیا گیا ہے، وہ اب اسکی مرحوم محبت کی یاد گار نہیں رہے۔ پرائے پرائے سے ہیں۔
Thursday, September 28, 2017
گائے گی دنیا گیت میرے
ملکہ ترنم نور جہاں: ایک ٹریبیوٹ
تنویر نقوی کا لکھا یہ گیت جب ملکہ ترنم نور جہاں نے گایا ہوگا ان کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا کہ یہی گیت ایک دن ان کے فن کا بہترین تعارف بن جائےگا۔ پاکستان کی کوئی ایسی گلوکارہ نہیں ہوگی جس نے اپنے پورے دور گلوکاری میں ملکہ ترنم کا کوئی گیت نہ گایا ہو، صرف گلوکارہ ہی نہیں بہت سے گلوکار بھی ان کے گانے گا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچے ہیں۔ جہاں جہاں اردو بولی اور سنی جاتی ہے، ممکن ہی نہیں کہ وہاں ان کی آواز کا نور نہ جگمگایا ہو۔
Friday, September 22, 2017
علاقائی زبانوں اور فنکاروں کا نوحہ
ونس اپون اے ٹائم ایک اکلوتا پی ٹی وی ہوتا تھا جسے گھر یا اکثر اوقات محلے کے اکلوتے ٹی وی سیٹ پر دیکھا جاتا تھا۔ وہ جہاں اردو نشریات دیتا تھا وہیں 6 بجے سے پہلے پہلے علاقائی زبانوں میں بھی نشریات ہوتی تھیں۔ روشن تارہ، ناٹک رنگ اور اسی قسم کے علاقائی زبانوں کے پروگرام پورے پاکستان میں نشر ہوتے تھے. پی ٹی وی ہی ہفتے یا مہینے میں ایک اردو اور باقی وقت سٹر ڈے نائٹ سینما یا ویک اینڈ سینما کے نام سے انگریزی موویز بھی دیتا تھا۔
Labels:
Pakistan,
Sociograph
Wednesday, September 13, 2017
Thursday, September 7, 2017
ڈیسلآری 📷
منظرکشی سے تصویر کشی اورفوٹو گرافی سے "فوٹوگرافری" تک کا سفر
منظر کشی یا تصویر کشی کا خیال سب سے پہلے اس شخص کو آیا ہوگا جس نے کوئی خوبصورت یا انوکھا منظر دیکھا ہوگا اور اس نے اسکی خوبصورتی کو اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر اور سیلیبریٹ کرنا چاہا ہوگا۔ زمانہ قبل از تاریخ کے غاروں میں موجود ڈرائینگز اسی خیال کی عملی تصاویر ہیں۔ خاکہ کشی (Sketching)، خط کشی (Drawing) اور مصوری(Painting) سے گزر کر یہ خیال تصویر کشی (Photography) تک پہنچا۔ یہاں تک کہ حضرت انسان کو ڈی ایس ایل آر کیمرے نصیب ہوگئے۔ ڈی ایس ایل آر ہاتھ میں آتے ہی ہر ایرا غیرا فوٹوگرافر کے عہدے پر فائز ہوگیا ۔ اور لگا دھڑا دھڑ تصویر کشی اور تصویر سازی(photo editing) کرنے.
Labels:
Biograph,
Sociograph
Subscribe to:
Posts (Atom)