Monday, December 17, 2018

آخر کب تک

Photo Credit: Internet
ہم خیر سے ایک عدد بھتیجی کی پھپھو ہیں۔ جو ماشاء اللہ اب آٹھ سال کی ہورہی ہے، اور اٹھان ایسی ہے کہ دس سال کی لگتی ہے۔ گو کہ عمومی طور پر بچیوں کو پیریڈز 12 سے 14 سال کی عمر سے اسٹارٹ ہوتے ہیں لیکن ایسے واقعات بھی ہیں کہ آٹھ سال تک کی بچیوں کو بھی پیریڈزاسٹارٹ ہوجاتے ہیں۔ لازمی نہیں کہ اسے بھی اتنی جلدی پیریڈز اسٹارٹ ہوں لیکن اسے دیکھ کر ہمیں خیال آیا کہ جلد یا بدیر وقت آنے والا ہے کہ اسے پیریڈزکے بارے میں کچھ آگاہی دی جائے۔ لیکن اس سے پہلے آگاہی دینے والے کو خود بھی تو کچھ علم ہو۔

Saturday, August 4, 2018

دوزخ نامہ از روی شنکر بال


کچھ کتاب سے ۔ ۔ ۔

"کاشی : سٹی آف لائیٹس اور جس نے کاشی نہیں دیکھا وہ پیدا ہی نہیں ہوا"

 "Love always ran out when money did"

"Death can be endured, memories can not"

پانی

پہلا منظر: 
ہم نے پانی کا پائپ ڈائریکٹ لائن سے لگایا ہوا ہے اور فل اسپیڈ پانی سے گھر کا ٹوٹا پھوٹا اکھڑا ہوا فرش رگڑ رگڑ کر دھو رہے ہیں اور پورے گھر میں سیلاب آیا ہوا ہے۔ کھڑکی دروازوں کی دھول بھی پانی کی دھار سے اڑا کر رکھ دی۔ صحن میں پڑے تخت اور چارپائیوں کو بھی نہلا دیا۔ اور آخرمیں پائپ کا فوارہ آسمان کی طرف کر کے خود پر بھی مصنوعی بارش برسالی۔ 

Thursday, August 2, 2018

خوردوپن پاس : محمد عبدہ



کسی بھی کتاب پر ہم تعریفی تبصرہ کریں گے یا تنقیدی، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آیا I fell in love with کتاب یا نہیں۔

اینڈ I did ود خوردو پن پاس، پاس بھی اور کتاب بھی۔ ❤

لیکن اس میں ایک فیکٹر یہ بھی ہے کہ ہم نے خوردوپن پاس تب "کراس" کیا جب ہم غوندوغورو سے تازہ تازہ لوٹے تھے اور نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں سے ملیں۔ تو بس ہمارا کام ہوگیا، بلکہ تمام ہوگیا۔ ہمیں تو لگا ہم ہی خوردوپن پاس کر کے آئے ہیں۔ گوڈے گٹے بھی اس کی "گواہی" دے رہے تھے بلکہ ابھی تک دے رہے ہیں۔ 😂😂😂

Tuesday, May 1, 2018

انتہا پسندی اور رواداری


مغرب کا مشرق خصوصاً مسلمانوں کے بارے میں ایک ہی خیال ہے کہ یہ سارے پسماندہ, ناخواندہ اور شاید پتھر کے زمانے کے لوگ ہیں۔ اس خیال کی بنیاد انکی اپنی کوتاہ ذہنیت ہے جو اپنے علاوہ سب کو اپنے سے کمتر سمجھتی ہے .. انکے خیال میں ان کی اقدار, انکی اخلاقیات اور انکے سماجی معیارات ہی عالمی معیار یا پیمانہ ہیں اور جو اس معیار سے مختلف ہیں وہ ان سے کمتر درجے کے انسان ہی۔ اور ان کی اس غلط فہمی کو ہوا دیتے ہیں جعلی دانشور اور کرائے کے لبرلز .. جو مغرب کے تلوے چاٹتے ہیں اور ان کو انکی مرضی کے بیانات دیتے ہیں۔

Saturday, April 28, 2018

بعزم خود دانش وران اور ناہنجار قارئین

ہمارے یونی ورسٹی کے استاد دانشور کا تلفظ "دان شور" کرتے تھے یعنی جو اپنی دانش کا شور زیادہ مچاتا ہو۔

ونس اپون اے ٹائم رائیٹرز خاص کر کالم نگاران سوشل میڈیا سے پہلے اپنی اپنی پرائیویٹ جنتوں یعنی یوٹوپیازمیں رہا کرتے تھے۔ جو لکھ دیا سو لکھ دیا۔ کچھ ہم نواؤں نے تعریفوں کے پل باندھ دئیے تو ایک آدھ نے مخالفت کردی۔ عوام ان کی بلا سے ان سے متفق ہوں نہ ہوں وہ کب عوام کے لیے لکھتے تھے۔ عوام میں سے جو انہیں پڑھتے تھے ان میں سے اعشاریہ زیرو زیرو زیرو ایک فی صد ایڈیٹر کی ڈاک کے ذریعے اپنی آواز یا رائے متعلقہ کالم نگار تک پہنچانے کی کوشش کرتے ان میں سے اکا دکا اخبارات میں چھپ بھی جاتی اور وہ اسی پر خوش ہوجاتے۔  متعلقہ کا لم نگار اس رائے کو پڑھتا یا نہیں کچھ پتا نہ چلتا کیونکہ وہ متعلقہ کے بجائے اس رائے سے مطلقہ ہی رہتا یعنی جواب دینے کی زحمت کم ہی کرتا۔ 

Friday, April 13, 2018

Life Lessons


اگر کسی کو آپ کے خوش ہونے، اداس ہونے، غم گین ہونے، پریشان ہونے پرجوش ہونے یا بے ہوش ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،

تو یقین مانیں اسے آپ کے ہونے یا نہ ہونے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ 

🙈 🙉 🙊


Wednesday, April 11, 2018

ایک "موت کا منظر"

چند مشاہدات

ایک گھر جہاں موت کی اطلاع پہنچ چکی ہے لیکن جنازہ ابھی تک نہیں پہنچا۔ گرمی کے موسم میں جنازہ ساری رات گھر میں رکھنے کا رسک بھی نہیں لیاجاسکتا۔اس لیے میت کو سرد خانے اور میت کی خبر کو گھر پہنچادیا گیاہے۔

پڑوسی ،محلے دار اور قریب کے رشتہ دار میت کے گھر پر جمع ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ گھر پر خاندان کے چند اہی افراد ہیں باقی ماندہ اسپتال سے میت کو سرد خانے پہنچا کر واپسی کے سفر میں ٹریفک جام میں کہیں پھنسے ہیں ۔ دور پار کے رشتہ داروں کو موبائل پر اطلا ع کردی گئی لیکن ان میں سے کئی پہنچے کئی نہ پہنچ سکے۔

Wednesday, April 4, 2018

تھرپارکر سفاری

تھرپارکر کی مخصوص جھوپنڑی
ایک زمانے میں تھر پارکر ہمارا خواب تھا اور خواب کی طرح ہی کسی دودراز خوابناک سے مقام پر آباد تھا، ریت کے بگولوں کےپار ، پہنچ کی سرحدوں سے باہر۔ افواہیں تھیں کہ سڑکیں بہت خراب ہیں صرف فور بائی فور جاسکتی ہے۔ عام گاڑی نہیں جاسکتی۔ صحرہ ہے، سانپ اور دیگر جانور ہوتے ہیں۔ دیکھنے کا کچھ نہیں وہاں، ریت ہی ریت ہے لیکن ہمیں اتنا تو پتا تھا کہ وہاں پرانے مندر ہوتے ہیں، عمرکوٹ کا قلعہ ہوتا ہے جہاں عمر سومرو نے ماروی کو قید کر رکھا تھا اور عمر کوٹ میں ہی کہیں اکبر اعظم کی جائے پیدائش ہے اور سب سے بڑی بات کہ وہاں صحرہ ہے۔ ہمارے لیے  اصل کشش اور دیکھنے کی چیز تو صحرہ ہی تھا، "دین ایمان، سمندر، دریا، صحرہ، کوہستان" میں سے صحرہ نوردی ہی باقی رہ گئی تھی۔ لیکن صحرہ  پہنچ سے دور تھا۔ 

Saturday, March 31, 2018

سڑک کہانیاں

ایک نئی نویلی سیاہ چمک دار سڑک ایک نئے رومان کی طرح آپ کو اپنی طرف کھینچتی ہے کہ آؤ، میرے ساتھ اک نئے سفر پر چلو، نئی منزلوں کی طرف، چلو میں تمہیں نئی دنیاؤں کی سیر کراؤں۔ ایک استعمال شدہ اور جگہ جگہ سے ٹوٹی سڑک ایک تھکی ماندی، چڑچڑی ماں کی طرح ہوتی ہے جو سارا دن کڑ کڑ کرنے کے بعد رات کوڈانٹ ڈپٹ کے ساتھ گرما گرم روٹی بھی دے دیتی ہے۔ یعنی جیسے تیسے منزل پر پہنچا ہی دیتی ہے۔
مٹھی اسلام کوٹ روڈ
پکچر کریڈٹ نسرین غوری، رنگ و روپ: نوید نواز

Tuesday, March 27, 2018

چلو اک بار پھر سے ۔ ۔ ۔

سوشل میڈیائی بریک اپس

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں لائک کرنے کی
نہ تم میری طرف دیکھو کمنٹ انداز نظروں سے

نہ میرے دل کی دھڑکن لڑکھڑائے واٹس ایپ اسٹے ٹس میں
نہ ظاہر ہو تمہاری کشمکش کا راز ان باکس میں
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں

بے چارہ SMS


جب سے واٹس ایپ، میسنجر اور اسی قسم کے نیٹ بیسڈ پیغام رسانی کے ذرائع ملے ہیں ہم نے ایس ایم ایس بے چارے کی تو قدر ہی کرنی چھوڑ دی ہے۔ ایس ایم ایس آیا ہے تو آتا رہے، سانوں کیہہ۔ اونہہ

دوستی کا نیٹ ورک


ونس اپون اے ٹائم ایک لینڈ لائن ہوتا تھا۔ اس وقت فون بڑی نعمت ہوتا تھا کسی کسی کے پاس ہوتا تھا اور اس کے کال ریٹس بھی بڑے مہنگے ہوتے تھے۔ لہذہ انتہائی ضرورت کے وقت فون کیا جاتا تھا اور جلد از جلد بات کر کے فون بند کردیا جاتا تھا۔ 

Diversity is the Beauty of Life


Don’t get offended for what others like, neither be guilty for what you like (or do, in case it is not offending anyone else). 

Wednesday, March 7, 2018

باچا خان: ایک تاثر



باچا خان اور جی ایم سید پاکستان کی تاریخ کے دو ایسےسیاسی کردار ہیں جن کے بارے میں عمومی تاثر یہی ہے کہ یہ دونوں پاکستان کے وجود کے خلاف تھے۔ جی ایم سید سندھو دیش یا سندھ کی آزادی کے حق میں تھے یہ بات کسی سے بھی چھپی ہوئی نہیں۔ ان سے منسوب   ویب سائیٹ  پر موجود کتب اور وکی پیڈیا سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ لیکن اب تک ان کے نظریات کے بارے میں دوسروں کی زبانی یا تحریری ہی سنا اور پڑھا ہے اس لیے اس پر مزید تبصرہ ممکن نہیں۔ [ جی ایم سید کی خود نوشت  یا تصدیق شدہ سوانح اگر کسی علم میں ہے تو کتاب کے نام سے آگاہ کر کے ثواب دارین حاصل کریں۔]

Friday, February 2, 2018

وقت کا پہیہ : سائیکل سے موٹر سائیکل تک کا سفر

کہانی شروع ہوتی ہے ایک سائیکل سے۔ سب سے پہلی سائیکل جو ایک لڑکے کو 10/12 سال کی عمر میں اس کے ابا نے بہاولپور میں دلوائی تھی، اس سائیکل نے جہاں اس کا اسکول کا راستہ کم کردیا تھا وہیں اس کی آوارہ گردیوں کو نئے آسمان عطا کردیے تھے۔ نہ صرف خود بلکہ اپنے چھوٹے بھائیوں، کزنز اور دوستوں کو بھی ساتھ آوارہ گردیاں کراتا اور ان سب کے اباؤں سے ڈانٹ کھاتا۔ اس کے اپنے ابا تو خود وڈے آوارہ گرد تھے، اسے کیا منع کرتے دنیا دکھانے کو ایک آدھ گھرکی لگا دیتے۔ یہی نہیں بلکہ اکثر وہ اپنی چھوٹی بہن کو بھی سائیکل کے پیچھے بٹھا کر روہی میلہ دکھانے چل پڑتا۔

ھنڈا 110 لسبیلہ بلوچستان میں

Saturday, January 20, 2018

"منظر ہے اس طرح کا کہ دیکھا نہیں ہوا"


رش لیک۔ فوٹو کریڈٹ: فریال عثمان خان

رش لیک پاکستان کی بلند ترین جھیل ہے جوگلگت بلتستان میں رش پری پہاڑ کے دامن میں سطح سمندر سے تقریباً 15000 فیٹ بلندی پر واقع ہے۔ رش لیک ٹریک کا شمار شمال کے مشکل ٹریکس میں ہوتا ہے۔ رش لیک پہنچنے کے لیے ہوپر براستہ نگر سے تقریباً دو سے تین دن کی ٹریکنگ ہے۔ جاتے ہوئے ہوپر گلیشئیر پار کرنا ہوتا ہے جو زیادہ مشکل نہیں اور مقامی گائیڈ کی موجودگی میں مزید آسان ہوجاتاہے۔ ٹریکرز اگر چاہیں تو اسی راستے سے دو دن میں واپس بھی آسکتے ہیں اور چاہیں تو دوسری جانب سے چکر کاٹ کر بھی واپسی ہوسکتی ہے۔ چکرکاٹ کر یا لوپ ٹریک کی صورت میں واپسی میں مزید دو گلیشئیرز، چند گلیشئیائی نالے اور ایک پہاڑی نالہ پار کرنا ہوگا۔ جو جانے والے راستے کی نسبتاً تھوڑا مشکل لیکن زیادہ ایڈونچرس اور خوبصورت راستہ ہے۔

Monday, January 8, 2018

"چاند نگر"

تھرپارکر: ایک تاثر


ہمارے پاس اس ٹریک کی کوئی تصویر نہیں، کوئی سیلفی نہیں، ایک بھی نہیں۔ کوئی ثبوت نہیں۔ لیکن اٹ واز ون آف دی ونڈرز آئی ہیو بین تھرو

فوٹوکریڈٹ: عدیل پرویز @ ٹریکس اینڈ ٹیلز