Photo Credit: Internet |
Monday, December 17, 2018
آخر کب تک
Saturday, August 4, 2018
پانی
پہلا منظر:
ہم نے پانی کا پائپ ڈائریکٹ لائن سے لگایا ہوا ہے اور فل اسپیڈ پانی سے گھر کا ٹوٹا پھوٹا اکھڑا ہوا فرش رگڑ رگڑ کر دھو رہے ہیں اور پورے گھر میں سیلاب آیا ہوا ہے۔ کھڑکی دروازوں کی دھول بھی پانی کی دھار سے اڑا کر رکھ دی۔ صحن میں پڑے تخت اور چارپائیوں کو بھی نہلا دیا۔ اور آخرمیں پائپ کا فوارہ آسمان کی طرف کر کے خود پر بھی مصنوعی بارش برسالی۔
Labels:
Biograph,
Pakistan,
Sociograph
Thursday, August 2, 2018
خوردوپن پاس : محمد عبدہ
کسی بھی کتاب پر ہم تعریفی تبصرہ کریں گے یا تنقیدی، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آیا I fell in love with کتاب یا نہیں۔
اینڈ I did ود خوردو پن پاس، پاس بھی اور کتاب بھی۔ ❤
لیکن اس میں ایک فیکٹر یہ بھی ہے کہ ہم نے خوردوپن پاس تب "کراس" کیا جب ہم غوندوغورو سے تازہ تازہ لوٹے تھے اور نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں سے ملیں۔ تو بس ہمارا کام ہوگیا، بلکہ تمام ہوگیا۔ ہمیں تو لگا ہم ہی خوردوپن پاس کر کے آئے ہیں۔ گوڈے گٹے بھی اس کی "گواہی" دے رہے تھے بلکہ ابھی تک دے رہے ہیں۔ 😂😂😂
Labels:
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Tuesday, May 1, 2018
انتہا پسندی اور رواداری
مغرب کا مشرق خصوصاً مسلمانوں کے بارے میں ایک ہی خیال ہے کہ یہ سارے پسماندہ, ناخواندہ اور شاید پتھر کے زمانے کے لوگ ہیں۔ اس خیال کی بنیاد انکی اپنی کوتاہ ذہنیت ہے جو اپنے علاوہ سب کو اپنے سے کمتر سمجھتی ہے .. انکے خیال میں ان کی اقدار, انکی اخلاقیات اور انکے سماجی معیارات ہی عالمی معیار یا پیمانہ ہیں اور جو اس معیار سے مختلف ہیں وہ ان سے کمتر درجے کے انسان ہی۔ اور ان کی اس غلط فہمی کو ہوا دیتے ہیں جعلی دانشور اور کرائے کے لبرلز .. جو مغرب کے تلوے چاٹتے ہیں اور ان کو انکی مرضی کے بیانات دیتے ہیں۔
Saturday, April 28, 2018
بعزم خود دانش وران اور ناہنجار قارئین
ہمارے یونی ورسٹی کے استاد دانشور کا تلفظ "دان شور" کرتے تھے یعنی جو اپنی دانش کا شور زیادہ مچاتا ہو۔
ونس اپون اے ٹائم رائیٹرز خاص کر کالم نگاران سوشل میڈیا سے پہلے اپنی اپنی پرائیویٹ جنتوں یعنی یوٹوپیازمیں رہا کرتے تھے۔ جو لکھ دیا سو لکھ دیا۔ کچھ ہم نواؤں نے تعریفوں کے پل باندھ دئیے تو ایک آدھ نے مخالفت کردی۔ عوام ان کی بلا سے ان سے متفق ہوں نہ ہوں وہ کب عوام کے لیے لکھتے تھے۔ عوام میں سے جو انہیں پڑھتے تھے ان میں سے اعشاریہ زیرو زیرو زیرو ایک فی صد ایڈیٹر کی ڈاک کے ذریعے اپنی آواز یا رائے متعلقہ کالم نگار تک پہنچانے کی کوشش کرتے ان میں سے اکا دکا اخبارات میں چھپ بھی جاتی اور وہ اسی پر خوش ہوجاتے۔ متعلقہ کا لم نگار اس رائے کو پڑھتا یا نہیں کچھ پتا نہ چلتا کیونکہ وہ متعلقہ کے بجائے اس رائے سے مطلقہ ہی رہتا یعنی جواب دینے کی زحمت کم ہی کرتا۔
Friday, April 13, 2018
Wednesday, April 11, 2018
ایک "موت کا منظر"
چند مشاہدات
ایک گھر جہاں موت کی اطلاع پہنچ چکی ہے لیکن جنازہ ابھی تک نہیں پہنچا۔ گرمی کے موسم میں جنازہ ساری رات گھر میں رکھنے کا رسک بھی نہیں لیاجاسکتا۔اس لیے میت کو سرد خانے اور میت کی خبر کو گھر پہنچادیا گیاہے۔
پڑوسی ،محلے دار اور قریب کے رشتہ دار میت کے گھر پر جمع ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ گھر پر خاندان کے چند اہی افراد ہیں باقی ماندہ اسپتال سے میت کو سرد خانے پہنچا کر واپسی کے سفر میں ٹریفک جام میں کہیں پھنسے ہیں ۔ دور پار کے رشتہ داروں کو موبائل پر اطلا ع کردی گئی لیکن ان میں سے کئی پہنچے کئی نہ پہنچ سکے۔
Wednesday, April 4, 2018
تھرپارکر سفاری
تھرپارکر کی مخصوص جھوپنڑی |
Labels:
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Saturday, March 31, 2018
سڑک کہانیاں
ایک نئی نویلی سیاہ چمک دار سڑک ایک نئے رومان کی طرح آپ کو اپنی طرف کھینچتی ہے کہ آؤ، میرے ساتھ اک نئے سفر پر چلو، نئی منزلوں کی طرف، چلو میں تمہیں نئی دنیاؤں کی سیر کراؤں۔ ایک استعمال شدہ اور جگہ جگہ سے ٹوٹی سڑک ایک تھکی ماندی، چڑچڑی ماں کی طرح ہوتی ہے جو سارا دن کڑ کڑ کرنے کے بعد رات کوڈانٹ ڈپٹ کے ساتھ گرما گرم روٹی بھی دے دیتی ہے۔ یعنی جیسے تیسے منزل پر پہنچا ہی دیتی ہے۔
مٹھی اسلام کوٹ روڈ پکچر کریڈٹ نسرین غوری، رنگ و روپ: نوید نواز |
Labels:
Abstract,
Travelogue
Tuesday, March 27, 2018
Wednesday, March 7, 2018
باچا خان: ایک تاثر
باچا خان اور جی ایم سید پاکستان کی تاریخ کے دو ایسےسیاسی کردار ہیں جن کے بارے میں عمومی تاثر یہی ہے کہ یہ دونوں پاکستان کے وجود کے خلاف تھے۔ جی ایم سید سندھو دیش یا سندھ کی آزادی کے حق میں تھے یہ بات کسی سے بھی چھپی ہوئی نہیں۔ ان سے منسوب ویب سائیٹ پر موجود کتب اور وکی پیڈیا سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ لیکن اب تک ان کے نظریات کے بارے میں دوسروں کی زبانی یا تحریری ہی سنا اور پڑھا ہے اس لیے اس پر مزید تبصرہ ممکن نہیں۔ [ جی ایم سید کی خود نوشت یا تصدیق شدہ سوانح اگر کسی علم میں ہے تو کتاب کے نام سے آگاہ کر کے ثواب دارین حاصل کریں۔]
Friday, February 2, 2018
وقت کا پہیہ : سائیکل سے موٹر سائیکل تک کا سفر
کہانی شروع ہوتی ہے ایک سائیکل سے۔ سب سے پہلی سائیکل جو ایک لڑکے کو 10/12 سال کی عمر میں اس کے ابا نے بہاولپور میں دلوائی تھی، اس سائیکل نے جہاں اس کا اسکول کا راستہ کم کردیا تھا وہیں اس کی آوارہ گردیوں کو نئے آسمان عطا کردیے تھے۔ نہ صرف خود بلکہ اپنے چھوٹے بھائیوں، کزنز اور دوستوں کو بھی ساتھ آوارہ گردیاں کراتا اور ان سب کے اباؤں سے ڈانٹ کھاتا۔ اس کے اپنے ابا تو خود وڈے آوارہ گرد تھے، اسے کیا منع کرتے دنیا دکھانے کو ایک آدھ گھرکی لگا دیتے۔ یہی نہیں بلکہ اکثر وہ اپنی چھوٹی بہن کو بھی سائیکل کے پیچھے بٹھا کر روہی میلہ دکھانے چل پڑتا۔
Labels:
Biograph,
Tourism,
Travelogue
Saturday, January 20, 2018
"منظر ہے اس طرح کا کہ دیکھا نہیں ہوا"
Labels:
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Monday, January 8, 2018
"چاند نگر"
تھرپارکر: ایک تاثر
ہمارے پاس اس ٹریک کی کوئی تصویر نہیں، کوئی سیلفی نہیں، ایک بھی نہیں۔ کوئی ثبوت نہیں۔ لیکن اٹ واز ون آف دی ونڈرز آئی ہیو بین تھرو
فوٹوکریڈٹ: عدیل پرویز @ ٹریکس اینڈ ٹیلز |
Labels:
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Subscribe to:
Posts (Atom)