Sunday, September 6, 2015
یوم دفاع کی گولڈن جوبلی مبارک
پاکستانی سینماز میں بھارتی فلموں کی کھڑکی توڑ نمائش
پاکستانی چینلز پہ بھارتی ڈرامے
لوکل کیبل پر بھارتی موویز
موبائلز میں یو یو ہنی سنگھ کے گانے
یو یو ہنی سنگھ کے ہئیر اسٹائل
سلمان خان اور کترینہ جیسا فیشن
.
.
لوکل کیبل پر بھارتی موویز
موبائلز میں یو یو ہنی سنگھ کے گانے
یو یو ہنی سنگھ کے ہئیر اسٹائل
سلمان خان اور کترینہ جیسا فیشن
.
.
اور بھارتی تھرڈ کلاس اداکاراوں کو شرماتے ہوئے پاکستانی آئٹم سانگز کے ساتھ
قوم کو ڈیفنس ڈے کی گولڈن جوبلی مبارک ہو
Labels:
Hypocrisy
Friday, September 4, 2015
یوم حجاب : اور مردوں کی فکریں
آج جماعت اسلامی کے امیر ایک سیمنار سے خطاب کر رہے تھے جو یومِ جحاب کے حوالے سے منعقد کیا گیا تھا ۔۔
اینڈ آئی واز سوچنگ کہ کیا کبھی ہم خواتین نے کسی ایسے سیمنار سے خطاب کیا ہے جس میں ہم یہ تقریر کریں کہ مردوں کی داڑھی کتنی ہونی چاہیے یا نہیں ہونی چاہیے ۔ یا انکی شلوار ٹخنوں سے کتنی اونچی ہو، اور پہلی نگاہ جو معاف ہوتی ہے اس کی لمبائی کتنے گھنٹے ہو ۔ ۔۔
شاید کبھی نہیں ۔۔ کیون کہ یہ ہمارا درد سر نہیں ۔۔ اللہ میاں جانے اور وہ جانیں ۔۔ تو پھر حجاب بھی ہمارا مسئلہ ہے ۔۔ سراج الحق صاحب اور ان جیسے تمام حضرات سے گزارش ہے کہ اللہ نے ہمیں جو احکامات دیے ہیں وہ ہم پورے کریں گے تو وہ ہمیں جزا دے گا نہین کریں گے تو وہ سزا دے گا ۔۔ آپ لوگ ہمارے معاملات پر سیمینار اور تقاریر سے پرہیز کریں ۔۔
بڑی مہر بانی ہوگی اگر مردوں کی نظروں کی لمبائی ناپنا شروع کردیں عورتوں کے حجاب کو چھوڑ کر ۔۔ اور ان کو بتائیں کہ اگر کوئی عورت برہنہ بھی جا رہی ہو راستے پر تو وہ اپنی نظروں کی حفاظت فرمائیں۔ کیونکہ جس آیت میں عورت کو پردے کا حکم دیا گیا ہے اس سے اگلی آیت میں مرد کو اپنی نگاہ کی حفاظت کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ آدھے اسلام کی تبلیغ نہ کریں
اینڈ آئی واز سوچنگ کہ کیا کبھی ہم خواتین نے کسی ایسے سیمنار سے خطاب کیا ہے جس میں ہم یہ تقریر کریں کہ مردوں کی داڑھی کتنی ہونی چاہیے یا نہیں ہونی چاہیے ۔ یا انکی شلوار ٹخنوں سے کتنی اونچی ہو، اور پہلی نگاہ جو معاف ہوتی ہے اس کی لمبائی کتنے گھنٹے ہو ۔ ۔۔
شاید کبھی نہیں ۔۔ کیون کہ یہ ہمارا درد سر نہیں ۔۔ اللہ میاں جانے اور وہ جانیں ۔۔ تو پھر حجاب بھی ہمارا مسئلہ ہے ۔۔ سراج الحق صاحب اور ان جیسے تمام حضرات سے گزارش ہے کہ اللہ نے ہمیں جو احکامات دیے ہیں وہ ہم پورے کریں گے تو وہ ہمیں جزا دے گا نہین کریں گے تو وہ سزا دے گا ۔۔ آپ لوگ ہمارے معاملات پر سیمینار اور تقاریر سے پرہیز کریں ۔۔
بڑی مہر بانی ہوگی اگر مردوں کی نظروں کی لمبائی ناپنا شروع کردیں عورتوں کے حجاب کو چھوڑ کر ۔۔ اور ان کو بتائیں کہ اگر کوئی عورت برہنہ بھی جا رہی ہو راستے پر تو وہ اپنی نظروں کی حفاظت فرمائیں۔ کیونکہ جس آیت میں عورت کو پردے کا حکم دیا گیا ہے اس سے اگلی آیت میں مرد کو اپنی نگاہ کی حفاظت کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ آدھے اسلام کی تبلیغ نہ کریں
Labels:
Sociograph
کیا صرف رزق مقرر ہے
دانے دانے پہ لکھا ہے کھانے والے کا نام، کہتے ہیں کہ ہر بندہ اپنے حصے کا رزق لکھوا کر آیا ہے ۔۔ یعنی جتنا رزق اس کے حصے کا ہے وہ اسے مل کر رہے گا ۔ دوسرے لفظوں میں اس کی زندگی اس رزق پر منحصر ہے نہ وہ ایک دانہ زیادہ کھائے گا نہ ایک دانہ کم ۔۔ پر کبھی کبھی مجھے خیال آتا ہے کہ کیا صرف رزق ہی مقرر ہے ۔۔ یا اس کے علاوہ اور چیزیں بھی ۔۔ مثلاً کہ ہم کتنا علم اس زندگی میں حاصل کریں گے، کتنے ملک دیکھیں گے، کتنے لوگوں سے ملیں گے، کتنا کام کریں گے۔ کتنے دوست بنائیں گے اور کتنے دوستوں سے تعلقات بگاڑیں گے۔
Labels:
Abstract
Wednesday, August 26, 2015
جامعہ کراچی : ایان علی اسکینڈل
ایان علی کی جگہ زرداری یا کسی اور کرپٹ سیاستدان کو جامعہ میں لیکچر کے لیے بلایا جاتا تو کسی کو پریشانی نہیں ہونی تھی۔ اصل مجرم وہ ہے ایان علی کو تو صرف استعمال کیا گیا تھا ۔۔ لیکن اس کا صرف ایک مہرہ ہونے کی بنا پر ایان علی کے حوالے سے جامعہ میں پڑھنے والے اور فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو مسلسل شرمندہ کیا جارہا ہے کہ وہ جامعہ کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔
حالانکہ یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اسے جامعہ کراچی میں سرکاری طور پر کسی فنکشن میں مدعو نہیں کیا گیا تھا ۔ اوراسے جامعہ میں لانے کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن بھی لیا جارہا ہے۔ اسکے باوجود سوشل میڈیا پر مسلسل جامعہ کراچی کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔
تمام نامی گرامی ماڈرن یونی ورسٹیوں میں نیو ائیر اور بسنت پر ہونے والے مجرے بھی اتنے ہی قابل مذمت ہیں جو پوری انتظامیہ کی رضامندی اور شمولیت سے ہوتے ہیں۔ لیکن ان پر نہ کسی کو اعتراض ہوتا ہے نہ ہی شرمندگی
Labels:
Sociograph
Thursday, August 20, 2015
Saturday, August 8, 2015
خوش قسمتی
خوش قسمتی یا اچھی قسمت ایک خواب ہے، ایک حسرت ہے۔ اکثر انسانوں کے لیے ایک سراب ہے ۔ جس کو نوکری مل گئی اس کی نظر میں بزنس مین خوش قسمت ہے کہ اپنا کام ، کسی کی چاکری نہیں ۔ کسی کی بات نہیں سننی پڑتی۔ جب دل کیا کام کیا، جب دل کیا چھٹی کی۔ بزنس مین کی نظر میں نوکری پیشہ خوش قسمت کہ کیسے بھی حالات ہوں، پہلی تاریخ کو تنخواہ پکی ہے۔ ایک ہم ہیں سارا دن مصروف رہتے ہیں، پارٹیوں سے جھک جھک، متھا خواری کرو ، تب کہیں جا کر چار پیسے کماتے ہیں۔
Labels:
Abstract
Subscribe to:
Posts (Atom)