Thursday, August 20, 2015

ادھورے گلے، شکوے، شکایتیں، زخم اور خواہشیں

بعض گلے شکوے، شکایتیں اور زخم ایسے ہوتے ہیں جنہیں ہم بہت محبت سے پالتے ہیں۔ ہم ان کا ازالہ نہیں چاہتے، انہیں دہراتے رہتے ہیں، تازہ رکھتے ہیں، یہ ہماری زندگی کی مصروفیت ہوتے ہیں، جیسے ہی ماند پڑنے لگتے ہیں ہم انہیں پھر سے تازہ کر لیتے ہیں۔

Saturday, August 8, 2015

خوش قسمتی


خوش قسمتی یا اچھی قسمت ایک خواب ہے، ایک حسرت ہے۔  اکثر انسانوں کے لیے ایک سراب ہے ۔ جس کو نوکری مل گئی اس کی نظر میں بزنس مین خوش قسمت ہے کہ اپنا کام ، کسی کی چاکری نہیں ۔ کسی کی بات نہیں سننی پڑتی۔ جب دل کیا کام کیا، جب دل کیا چھٹی کی۔ بزنس مین کی نظر میں نوکری پیشہ خوش قسمت کہ کیسے بھی حالات ہوں، پہلی تاریخ کو تنخواہ پکی ہے۔ ایک ہم ہیں سارا دن مصروف رہتے ہیں، پارٹیوں سے جھک جھک، متھا خواری کرو ، تب کہیں جا کر چار پیسے کماتے ہیں۔

Wednesday, August 5, 2015

ڈی سیٹنگ کا انصاف


ایک اصول ہے کہ ایک معینہ مدت تک اسمبلی سے غیر حاضر رہنے والے کی رکنیت ختم ہو جائے گی ۔اسپیکر استفعیٰ دینے والے رکن کا استعفیٰ ہفتے دس دن میں قبول کرنے کا پابند ہے، تو پھر پی ٹی آئی اور حکومت کیا ڈرامے کر رہے ہیں ۔۔ انقلابیوں پر تھو وو ہے جو ایک اسمبلی کی رکنیت قربان نہیں کر پا رہے، اور بے غیرتی سے تنخواہیں لے کر بیٹھ گئے ۔۔ اتنے ہی اصول پرست اور انصاف پسند تھے تو جب کام نہیں کیا تو تنخواہ کس مد میں وصول کر لی ۔۔ شوکت خانم کو امداد اپنی جیب سے دو اور عوام کا پیسہ واپس کرو۔ اور کرپشن کس چڑیا کا نام ہے ۔

Monday, July 27, 2015

Sindh vs Panjab

پنجاب سے مسلسل کسی دہقان ، کسی مزدور، کسی خوانچہ فروش، کسی ہوٹل پر بیرا گیری کرنے والے، تندور پر روٹی لگانے والے بچوں کے میٹرک اور انٹر میں ٹاپ کرنے کی خبریں آتی ہیں۔
 کبھی سندھ سے بھی کوئی ایسی خبر آئے، کیا سندھ بشمول کراچی میں ذہانت صرف متمول گھرانوں کے بچوں میں ہی پائی جاتی ہے یا دولت کے ذور پر ذہانت ہار جاتی ہے۔

Friday, July 24, 2015

قصہ ہماری بہادری کا


ویسے تو ہم کافی بہادر ہیں لیکن ایک بار ہماری بہادری پر بھی برا وقت آپڑا تھا۔ ہم مصر میں ایک ایسے ہاسٹل میں رہتے تھے جو کسی زمانے میں روسی انجینئرز کے لیے بنایا گیا تھا جو قاہرہ میں کسی پراجیکٹ کی تزئین و آرائش پر کام کر رہے تھے۔ ہم وہاں دیگر پانچ خواتین کے ساتھ مقیم تھے، ان میں سے دو بوسنیا اور ایک البانوی تھیں اور باقی کی دو یوگنڈا سے تھیں۔

گڈے گڑیا کا کھیل


میں بہت چھوٹی سی تھی، مجھےگڑیا سے کھیلنا بہت اچھا لگتا تھا۔ مگر ہوتا یہ تھا کہ میں سارا وقت گڑیوں میں لگی رہتی تھی۔ پڑھائی پر بھی دھیان کم دیتی تھی اور رات دیر تک گڑیوں سے کھیلتی اور انہیں ایسا ہی پھیلا ہوا چھوڑ کر سو جاتی تھی۔ امی مجھے گڑیوں سے کھیلنے سے باز رکھنے کے لیے کہتیں کہ رات کے وقت گڑیا کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ میں وجہ پوچھتی تو کہتیں کہ رات کو گڑیا کو ہاتھ لگانے سے گڑیا جن بن جاتی ہیں اور بچوں کو کھا جاتی ہیں ۔ جن ، چڑیلوں اور پچھل پیریوں سے ہمیں اس وقت بہت ڈر لگتا تھا ۔

Wednesday, July 22, 2015

Stay out of the Herd :P

یعنی ذرا ہٹ کے, عوام سے الگ
Don't be So Common (read Cheap)

بھئی آپکا جو دل چاہے وہ عنوان سمجھ لیں ۔۔ لیکن اس کا اصل عنوان ہے :

سوشل میڈیا پر خود کو کلاس کا شو کرنے کے طریقے :P
ویسے تو اتنی دیر میں آپ کو اس بلاگ کے مندرجات کا اندازہ ہوگیا ہوگا ۔۔ لیکن پھر بھی پڑھ لیں، آپ کو تو پتہ ہی ہے کہ فدوی کا ہر بلاگ ذرا ہٹ کے ہی ہوتا ہے ۔۔ یعنی خاص الخاص۔ خیر آج ہم آپکو سوشل میڈیا پر خود کو سب سے الگ نظر آنے اور اپنی اہمیت بڑھانے اور جتانے کے گر بتائیں گے جن پر ہم سے خود کبھی عمل نہیں ہوپاتا ۔۔ تھوڑے تُھڑ دُلے جو واقع ہوئے ہیں ۔ سوشل میڈیا سے ہماری مراد ویسے تو فیس بک ہے ۔۔ لیکن ہمیں یقین کی حد تک شک ہے کہ دیگر سوشل ویب سائیٹس اور ایپس پر بھی پاکستانی ایسے ہی behave کرتے ہوں گے، پاکستانی جو ہوئے ۔