ایک شادی کے گھر میں ایک کھاتے پیتے گھرانے کی ادھیڑ عمر خاتون سب سے الگ ایک پلنگ پر بیٹھی تھیں ۔ میز بان خواتین سمیت کوئی بھی انکی طرف متوجہ یا مخاطب نہ ہوتاتھا۔ مہمانوں میں سے ایک خاتون کو ان کا اس طرح الگ تھلگ بیٹھنا عجیب سا لگا انہوں نے خاتون سے دعا سلام کے بعد دریافت کیا کہ وہ سب سے الگ تھلگ کیوں بیٹھی ہیں۔
Wednesday, June 14, 2017
Monday, June 5, 2017
ایک رات 🌟
یہ ہوا، یہ رات، یہ چاندنی
پہلا منظر:
آٹھ رمضان کی نویں رات کا آدھے سے کچھ زیادہ چاند پوری چھت کو منور کیے ہوئے ہے۔ایک روشن ستارہ چاند کے ساتھ ساتھ ہے، چاروں طرف سفید چٹے بادلوں کے پرے کے پرے چھت پر امڈتے چلے آرہے ہیں۔ درمیان میں کہیں کہیں نیلا آسمان ایک پزل کے ٹکڑوں کی طرح بکھرا ہوا ہے ۔ لیکن بادل اور چاندنی انہیں ترتیب میں آنے کا موقع دینے کو تیار نہیں۔ چھت پر اتنی چاندنی ہے کہ باآسانی کتاب پڑھی جاسکتی ہے ۔
یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں
سن جا دل کی داستاں
Labels:
Abstract
Location:
Karachi, Pakistan
Sunday, May 14, 2017
ایک شام
سورج ایک اورنج طشتری کی صورت میں پہاڑیوں کے پیچھے ڈوبنے والا تھا۔ غروب کی سمت بادلوں کی کئی پرتیں ایک دوسرے کے آگے پیچھے ، اوپر نیچے اس طرح ترتیب میں تھیں جیسے پہاڑوں کے کئی خوابناک سے سلسلے ایک دوسرے کے آگے پیچھے دور تک چلے گئے ہوں۔ ڈوبتے سورج میں بادل ایسا ہی تاثر دے رہے تھے۔ ان پہاڑی سلسلوں کے درمیان کبھی سورج پورا غائب ہوجاتا کبھی ایک کرن کی صورت دوبارہ طلوع ہوجاتا ۔کبھی آدھا بادل کے پیچھے چھپ جاتا اور آدھا باہر نکل آتا۔
Labels:
Abstract
Sunday, April 23, 2017
ہاتھ اور شرٹ
دفتر کے راستے میں میری گاڑی کے برابر سے ایک موٹر سائکل گزری جس پر ایک جوڑا براجمان تھا۔ ایک پل کے لیے میری نظر ادھر گئی۔ خاتون کا دایاں ہاتھ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے صاحب کے زانو پر پشت کے بل ایسے دھرا تھا جیسے ان کے ہاتھ سے صاحب کی قمیص بے دھیانی میں نکل گئی ہو۔ بس ایک لمحے میں یہ منظر آنکھ سے اوجھل ہوگیا لیکن وہ ہاتھ آج بھی میرے دھیان میں ویسے ہی وہیں دھرا ہے۔
Labels:
Abstract,
Hypocrisy,
Sociograph
Tuesday, April 18, 2017
ترقی ءِ معکوس
انسانوں کی طرح شہروں اور مکانات کی بھی نسلیں ہوتی ہیں ۔ ضمیر جعفری
موجودہ مکان ہمارے گھر کی پانچویں پشت ہے۔ جو پچھلی پانچ دہائیوں میں ارتقاء کی منزلیں طے کرتے کرتے ایک چٹائی کی جھونپڑی سے تین منزلہ مکان میں تبدیل ہوگیا ہے ۔
پہلی پشت میں گھر ایک جھونپڑی اور ایک بڑے سارے مشترکہ صحن پر مشتمل تھا۔ جس کا آنگن سارے محلے کا مشترکہ صحن تھا ساری خواتین گھر کے مختلف کام نپٹاتے ہوئے ایک دوسرے سے گپیں بھی لگاتی جاتی تھیں اور سب کے بچے بھی اسی "آنگن" میں ایک دوسرے کی نظروں کے سامنے اچھلتے کودتے، گرتے پڑتے ، چوٹیں کھاتے اور روتے گاتے رہتے۔ سردیوں میں جھونپڑی کے اندر اور گرمی میں جھونپڑیوں کے باہر بستر ڈال کر رات بسر کی جاتی۔
Labels:
Biograph,
Psychology
Friday, March 24, 2017
حوالوں کی کتاب
اختر بلوچ کی کتاب "کرانچی والا" ان کے ڈان ڈاٹ کام پر شایع شدہ منتخب بلاگز پر مشتمل کتاب ہے جن میں زیادہ تر کراچی شہر، شہر کی تاریخ، کراچی سے منسلک تاریخی شخصیات اور شہر کی عمارات اور مقامات پر ان کی تحقیق و تلاش کے تذکرہ جات شامل ہیں۔ کتاب کیا ہے کراچی کی ابتداء اور ابتدائی پاکستان کی سوانح حیات ہے کیونکہ پاکستان کی ابتداء میں کراچی ہی ملک کا دارالخلافہ تھا لہذہ تمام سیاسی او سماجی سازشیں بھی کراچی میں ہی تیار اور عمل پذیر ہوتی تھیں۔
Labels:
Pakistan,
Society,
Sociograph
Monday, March 13, 2017
پاکستان چوک: اِک آغازِ نو
یہ وہ سوال تھا جو باری باری ہماری تینوں ہمراہیوں نے پہلے خود سے، پھر ایک دوسرے سے اور فائنلی ہم سے کیا کہ ہم وہاں کیا کرنے جارہے ہیں۔ ہمیں تو خود نہیں معلوم تھا کہ ہم وہاں کیا کرنے جارہے ہیں ، سو ہم نے کہا ہم یہی تو معلوم کرنے جارہے ہیں کہ ہم وہاں کیا کرنے جارہے ہیں, یہ وہیں جا کر پتا چلے گا ۔
Labels:
Society,
Sociograph
Subscribe to:
Posts (Atom)