Sunday, August 11, 2019
Wednesday, August 7, 2019
Voices from Chernobyl
A fantastic but depressing, very depressing book simultaneously, very difficult to go through. But it gives different points of view and insights from the acute victims to the liquidators, firemen, soldiers, teachers, students, housewives, resettlers, camera recorders, photographers, writers, journalists, school children, young children. How they were affected and how they perceived the incident, and its aftermaths, its causes and people's behavior towards them and theirs towards those people.
Friday, July 26, 2019
"بنت حوا ہوں میں، یہ مرا جرم ہے"
تبصرہ:
ڈاکٹر مبارک علی پاکستان کے اکلوتے نہیں تو اکلوتے مشہور تاریخ خواں ہیں۔ [تاریخ دان کی اصطلاح غلط ہے۔ "دان" بنانے والے کو کہا جاتا ہے۔ اور "خواں" بیان کرنے والے کو۔] جنہوں نے تاریخ خصوصاً برصغیر کی تاریخ پر کئی کتب لکھی ہیں اور خود فن تاریخ پر بھی۔ اس کتاب میں ڈاکٹر مبارک علی نے مختلف مذاہب، معاشروں اور تہذیبوں میں خواتین کے مقام اور حیثیت کا تاریخی جائزہ لیا ہے۔
Monday, June 24, 2019
الاموت، الاموت، الاموت
الاموت حسن بن صباح کی جنت ارضی اور اس کے فلسفہ زندگی کے بارے میں ایک ناول ہے کہ اس نے اتنی طاقتور ایمپائر کیسے تعمیر کی، اس کے پیچھے کیا فلسفہ کارگرتھا۔ حسن بن صباح جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ اسمعٰیلی مذہب کا ایک مبلغ اور بعزم خود پیغمبر تھا جس نے اپنا مرکز ایران کے شہر قزوین میں الاموت نامی ایک قلعے میں قائم کیا تھا اور جہاں وہ سادہ لوح نوجوانوں کو حشیش کے نشے میں مبتلا کر کے ایک مصنوعی جنت کا لالچ دے کر انہیں دنیا بھر میں بادشاہوں اور حکمرانوں پر خود کش حملوں میں استعمال کرتا تھا۔
الاموت کا ایک ڈجیٹل تصور PC: Internet |
Location:
Qazvin, دسترسی به قلعه حسن صباح، Iran
Friday, June 14, 2019
K-2 | Coz THEY are There - VIII
پائیو کیمپ سائیٹ
پائیو کیمپ سائیٹ ایک کاروان سرائے ہے۔ روز صبح نو بجے سے کوئی نہ کوئی گروپ اپ یا ڈاؤن ٹریک پائیو پہنچتا ہے جسے پہلے سے مقیم لوگ ایسی نظروں سے دیکھتے ہیں کہ یہ بھی آگئے ہیں حصہ بٹانے کو اور نوواردان سوچتے ہیں کہ ہیں یہاں یہ بھی ہیں پہلے سے۔ یہ کیوں ہیں، یہاں پرائیویسی کیوں نہیں۔ اور ہر روز تڑکے ان میں سے چند گروپ آگے یا پیچھے روانہ ہوجاتے ہیں۔ عموماً آگے کیونکہ اردوکس سے واپس ہونے والے یہاں ٹھہرے بغیر جھولا چلے جاتے ہیں۔
Labels:
Biograph,
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
K-2 | Coz THEY are There - VII
ڈے تھری: جھولہ ٹو پائیو
(صبح ساڑھے پانچ بجے سے سہ پہر تین بجے )
بالتورو گلیشیر سے نکلنے والا دریا گائیڈ کے مطابق دریائے سندھ ہے لیکن مقامی نام شیوک ہے۔ لیکن نام سے کیا ہوتا ہے۔ سندھ ہو یا شیوک اگر آپ اس میں ڈبکی کھا گئے تو اس نے آپ کو کھا جانا ہے۔ جھولا سے ناشتہ کر کے ہم نے دریا کا کنارہ پکڑ لیا۔ ٹریک دریا کے کنارے کنارے کبھی اوپر کبھی نیچے۔ کبھی لب دریا، کبھی پرے دریا۔کبھی دریا کے بیڈ میں، کبھی پہاڑ کے اوپر، کبھی جھاڑیوں میں۔
Labels:
Biograph,
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Thursday, June 13, 2019
K-2 | Coz THEY are There - VI
جھولہ کیمپ سائیٹ
ہم اشکولے سے صبح 7:30 پر چلے اور ساڑھے تین بجے جھولہ پہنچے، جبکہ باقی سارے ہم سے پہلے 12 بجے ہی جھولہ پہنچ چکے تھے۔ جھولہ کیمپ سائیٹ دریا کے دوسری جانب ہے، اشکولے سے آنے والا ٹریک دریا کے اس طرف ہے ، آپ جب اس موڑ پر پہنچتے ہیں جہاں سامنے جھولا کیمپ سائیٹ نظر آرہی ہوتی ہے تو دل کو بڑی تسلی ملتی ہے کہ بس جی کیمپ سائیٹ آگئی۔ لیکن اس کیمپ سائیٹ تک پہنچنے کے لیے آپ کو تقریباً تین چار کلومیٹر کا چکر لگا کر دریا پر بنے برج پر سے یو ٹرن لینا پڑتا ہے۔ تب کہیں جاکر کیمپ سائیٹ پہنچتے ہیں۔ کیمپ سائیٹ اشکولے سے کچھ بہتر ہے۔ باتھ روم اور واش رومز بھی بنے ہوئے ہیں۔
جھولہ کیمپ سائیٹ پچھلی طرف سے |
Labels:
Biograph,
Pakistan,
Tourism,
Travelogue
Subscribe to:
Posts (Atom)